نئی دہلی۔ سپریم کورٹ میں منگل کو پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹوں کو بند کئے جانے کے خلاف عرضی کی سماعت ہوگی۔ سپریم کورٹ منگل کے روز اس عرضی کی سماعت کرے گا جس میں مرکز کی جانب سے پانچ سو اور ایک ہزار کے نوٹوں کو بند کئے جانے کے فیصلہ کو چیلنج کیا گیا ہے۔
سپریم کورٹ کی جسٹس انل آر دوے کی صدارت والی ڈویژن بنچ نے اترپردیش کے وکیل سنگم لال پانڈے کی دائر کردہ عرضی کی سماعت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایڈوکیٹ نے صبح ساڑے دس بجے عدالت عظمیٰ کے سامنے یہ معاملہ رکھا ۔
سپریم کورٹ میں داخل اپنی عرضی میں مسٹر پانڈے نے کہا ہے کہ اچانک نوٹ بند ہونے سے عوام کو عام زندگی میں بہت دقت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔
عرضی گذار کا کہنا ہے کہ پرائیویٹ ہسپتال 500 اور ہزار کے نوٹ قبول کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ علاوہ ازیں سرکاری ٹرانسپورٹ میں سفر کرنے میں بھی پریشانی ہو رہی ہے۔ اس کا کسانوں پر جو معاشی اثر پڑے گا وہ معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے ۔ اسے ’’تٖغلقی فرمان‘‘ بتاتے ہوئے مسٹر پانڈے نے درخواست کی ہے کہ مرکزی سرکار کے اس قانون کو منسوخ کیا جائے۔