اجمیر : اجمیر شریف میں رکھے گئے دان بکس کو کھولنے کی سپریم کورٹ نے اجازت دے دی ہے۔ ملک نے نوٹوں کی منسوخی کی وجہ سے درگاہ کے احاطے میں رکھی پیلی پیٹی کو کھولنے کا راستہ صاف ہوگیا ۔
سپریم کورٹ نے درگاہ کے ناظم اور ریسیور کی درخواست کو منظور کرتے ہوئے دان بکس کھولنے کی اجازت دیدی ہے۔ ناظم کے دفتر سے موصولہ اطلاع کے مطابق سپریم کورٹ نے الگ سے داخل کردہ درخواست کو منظورکرتے ہوئے اس میں بند 1000 اور 500 روپے کے نوٹوں کا خیال رکھتے ہوئے اس کی اجازت دی ہے۔ سپریم کورٹ سے اجازت ملتے ہی ناظم دان بکس کو کھول رقم درگاہ کمیٹی کے بنک کھاتے میں کرائیں گے۔
دراصل درگاہ میں نذرانہ پیش کرنے کے معاملے پر درگاہ دیوان اور خدام کے درمیان قانونی لڑائی چل رہی ہے، جس کے تحت راجستھان ہائیکورٹ نے ناظم کو ریسیور مقرر کرتے ہوئے 13 اگست 2014 کو درگاہ کمیٹی کے ہر دان بکس سے الگ پیلے رنگ کے دان بکس رکھنے کی ہدایت دی تھی۔
راجستھان ہائی کورٹ کے درگاہ کا ریسیور مقرر کئے جانے کےفیصلے پر عمل کرتے ہوئے بحیثیت ریسیور ناظم نے گنبد شریف پر تین اور باہر پیلے رنگ کے چھ دان بکس رکھوادیئے تھے۔ ان دونوں دان بکسوں میں ڈالی جانے والی رقم درگاہ دیوان اور خدام کے درمیان تقسیم ہوتی ہے۔
دریں اثنا ملک میں بڑے نوٹوں کی منسوخی کی وجہ سے خدام کی طرف سے جاری تنازعہ کے ساتھ ہی دان بکس کا تنازع بھی ہائی کورٹ میں پیش کیا گیا، جسے عدالت نے گزشتہ دنوں خارج کرکے الگ سے درخواست داخل کرنے کی ہدایت دی تھی۔
درگاہ کے موجودہ ناظم کرنل منصور علی خان نے بھی ریسیور کی حیثیت سے اس معاملے کی سنجیدگی کے دیکھتے ہوئے سپریم کورٹ رجوع کرکے پیلے رنگ کے دان بکس کھولنے کی اجازت طلب کی تاکہ منسوخ کئے گئے بڑے نوٹوں کی بینک میں جمع کیا جاسکے۔ سپریم کورٹ نے یہ درخواست منظور کرتے ہوئے دان بکس کھولنے کی اجازت دے دی۔ اب پیلے رنگ کے یہ دان بکس 31 دسمبر سے پہلے کھولے جاسکیں گے۔