بغداد۔ عراق کے دارالحکومت بغداد میں شیعوں کی ایک تقریب اور ایک پولس چوکی میں خود کش دھماکے سے تقریبا 55افراد کی موت ہو گئی اور متعدد دیگر افراد زخمی ہو گئے۔ پولس اور طبی ذرائع نے یہ اطلاع دی ہے۔ شیعہ افراد بغداد کے شمالی ضلع الشاب میں حضرت حسین کی شہادت کے غم کے لئے منعقد ” مجلس عزا” میں حصہ لینے کے واسطے ایک شامیانے کے نیچے جمع ہوئے تھے۔اسی درمیان شامیانے کے نیچے ہی خودکش دھماکہ کیا گيا جس سے 51 لوگوں کی موت ہو گئی۔ اس دھماکے میں 33 لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اسلامک اسٹیٹ (داعش) نے انٹرنیٹ پر جاری ایک بیان میں اس حملے کی ذمہ داری لی ہے۔
پولس ذرائع نے بتایا کہ اس سے قبل آج ہی داعش سے وابستہ جنگجو گروپ کے حملہ آوروں نے شمالی بغداد میں دو حملے کئے ، جن میں ایک پولس چوکی اور ایک سنی جنگجو لیڈر کے گھر کو نشانہ بنایا گيا۔ اس میں آٹھ پولس اہلکاروں کی موت ہوگئی اور 11 دیگر زخمی ہوگئے ، جبکہ جنگجوؤں میں سے تین ہلاک ہوئے ہیں۔ دوسرے حملے میں عراقی حکومت کے حامی سنی جنگجو لیڈر نعمان المجامعی کی بیوی اور چار بچوں کی موت ہوگئی۔ حملے کے بعد سلامتی دستہ نے حملہ آوروں کا تعاقب کیا اور انہوں نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔