نئی دہلی۔ کشمیریوں کو تمل ناڈو کے پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کیا جائے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی نے کہا ہے کہ کشمیر کے مقامی لوگوں کو تامل ناڈو کے پناہ گزین کیمپوں میں منتقل کرکے وہاں جاری بغاوت کو کچلا جاسکتا ہے۔
متنازعہ بیانات کے لئے مشہور سبرامنیم سوامی نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ’وادئ کشمیر میں جاری بغاوت کا حل یہ ہے کہ انہیں اُسی طرح وہاں سے نکال دیا جائے جیسے کشمیری ہندوؤں (کشمیر پنڈتوں) کو نکالا گیا تھا۔ انہیں کچھ برس تمل ناڈو کے پناہ گزین کیمپوں میں رکھا جائے‘۔ بی جے پی لیڈر کا یہ ٹوئٹ وادی کے درجنوں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں احتجاجی مظاہروں کے ایک روز بعد سامنے آیا ۔
خیال رہے کہ وادی کے درجنوں تعلیمی اداروں بالخصوص ڈگری کالجوں میں پیر کے روز شدید احتجاجی مظاہرے بھڑک اٹھے جس کے دوران سیکورٹی فورسز نے متعدد کالجوں میں احتجاجی طلباء کو منتشر کرنے کے لئے لاٹھی چارج، رنگین پانی کی بوچھاروں اور آنسو گیس کے شیلوں کا شدید استعمال کیا۔
وہیں، جماعت اسلامی جموں وکشمیر نے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ سبرامنیم سوامی کے اُس بیان جس میں اُنہوں نے کشمیر میں جاری احتجاج کو رُکوانے کی خاطر یہاں کے لوگوں کو جلا وطن کرکے تامل ناڈو میں پناہ گزینوں کی حیثیت سے رکھنے کی تجویز دی ہے، سے واضح ہوتا ہے کہ وہ اپنا دماغی توازن کھو چکا ہے۔
یہاں جاری ایک بیان میں جماعت اسلامی کے ترجمان ایڈوکیٹ زاہد علی نے کہا ’جماعت اسلامی اس جیسے شخص کے بھارتی پارلیمنٹ میں ہونے پر زبردست اظہار تاسف کرتی ہے حالانکہ اس کا اصل مقام نفسیاتی بیماریوں سے متعلق کوئی اعلیٰ قسم کا طبی مرکز ہی ہے۔ سبرامنیم سوامی جیسے سیاست دان ہی انتشاری اور فرقہ پرستانہ سیاست چلاکر بدامنی اور فسادات پیدا کرنے کے باعث ہیں اور حقیقت شناسی نام کی کوئی شئے بھی اُن کے اندر موجود نہیں ہوتی ہے جس کی وجہ سے وہ اظہر من الشمس حقائق کو بھی جھٹلانے کے عادی ہوتے ہیں‘۔
ترجمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک ایسی حقیقت ہے جس کا انکار ہوش و گوش رکھنے والا کوئی ذی علم شخص نہیں کرسکتا ہے لیکن بدقسمتی سے بھارت کی سیاست پر ایسے اشخاص چھا گئے ہیں جو جان بوجھ کر بڑی ڈھٹائی کے ساتھ دن کو بھی رات کہتے ہیں اور انہیں کوئی شرم محسوس نہیں ہوتی ہے۔