ری نگر۔ کشمیر میں پیر کی علی الصبح برف باری کا تازہ سلسلہ شروع ہوا جس کے باعث معمولات زندگی بری طرح سے متاثر ہوگئے ہیں۔ برف باری کے باعث وادی کو زمینی راستے سے بیرون دنیا سے جوڑنے والی 300 کلو میٹر طویل سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر فضائی سروس اور ریل سروس متاثر ہوگئی ہے۔ تا دم تحریر وادی کے سبھی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ جاری تھا۔
برف باری کے باعث سڑکوں پر گاڑیوں اور راہگیروں کی نقل وحرکت جبکہ بجلی کی ترسیل اور ڈش ٹی وی سروس متاثر ہورہی ہے۔
پیر کی صبح جب اہلیان وادی نیند سے اٹھے تو کھلے میدانی، مکانوں و عمارتوں کی چھتوں اور درختوں نے برف کی سفید چادر اوڑھ لی تھی۔ برف باری کے پیش نظر بیشتر لوگوں نے اپنے گھروں میں ہی رہنے کو ترجیح دی۔
تاہم سخت سردی کے باوجود نوجوانوں اور بچوں کو موسم سرما کی اس دوسری بھاری برف باری کا مزہ لیتے ہوئے دیکھا گیا۔ نوجوانوں اور بچوں کو ’سنو مین‘ بنانے اور ایک دوسرے پر برف پھینکنے میں مصروف دیکھا گیا۔
محکمہ موسمیات نے وادی کشمیر میں اگلے 48 گھنٹوں کے دوران بڑے پیمانے پر بارش یا برف باری کی پیشن گوئی کی ہے۔ وادی کے تمام بالائی علاقوں اور مشہور سیاحتی مقامات بشمول گلمرگ، پہل گام، سونہ مرگ، یوسمرگ اور دودھ پتھری سے بھی شدید برف باری کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ دوسری جانب بھاری برف باری کے پیش نظر سری نگر جموں قومی شاہراہ کوگاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کردیا گیا ہے۔
ایک ٹریفک پولیس عہدیدار نے یو این آئی کو بتایا کہ ’شاہراہ کے مختلف مقامات بشمول جواہر ٹنل، قاضی گنڈ، بانہال، شیطان نالہ اور پٹنی ٹاپ پر درمیانہ سے بھاری درجے کی برف باری ہوئی ہے جس کے پیش نظر ہمیں شاہراہ پر گاڑیوں کی آمدورفت بند کرنا پڑی‘۔ انہوں نے بتایا کہ آخری اطلاعات ملنے تک برف باری کا سلسلہ جاری تھا اور شاہراہ پر آج گاڑیوں کو چلنے کی اجازت دینے کے امکانات بہت ہی کم ہیں۔