الیکشن کمیشن کو اسناد کی سچائی کا پتہ لگانے کا حکم
نئی دہلی : میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ہر ویندر سنگھ نے آج الیکشن کمیشن آف انڈیا کو یہ ہدایت جاری کی ہے کہ وہ فروغ انسانی وسائل کی سابق مرکزی وزیر کے سرٹیفیکیٹ کی جانچ کرے ۔ ایک عرضی کی سماعت کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے الیکشن کمیشن سے کہا کہ محترمہ ایرانی نے مبینہ طور پر اپنی تعلیمی لیاقت کے سلسلے میں غلط حلف نامہ داخل کیا ہے اور وہ اس بابت تفتیش کرے کہ اس میں سچائی کہاں تک ہے۔
ایک فری لانس مصنف احمد خان نے عدالت کو بتایا کہ محترمہ ایرانی نے 2004کے لوک سبھا الیکشن میں داخل کئے گئے حلف نامہ میں اپنی تعلیمی لیاقت کی تفصیلات میں لکھا ہے کہ انہوں نے دہلی یونیورسٹی میں فاصلاتی طرز پر گریجویشن کیا ہے لیکن 2011میں جب انہوں نے گجرات سے راجیہ سبھا الیکشن کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کی تھی تو اس میں کہا تھا کہ انہوں نے دہلی یونیورسٹی میں فاصلاتی طرز سے بی کام (پارٹ ون)کی تعلیم حاصل کی ہے۔ انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں غلط اطلاعات کیوں دیں اور اس کی تفصیل بھی پیش نہیں کی۔ 15اکتوبر کو معاملے کی اگلی سماعت ہوگی۔