ممبئی : بی ایم سی انتخابات میں شیوسینا بی جے پی سے اتحاد نہیں کرے گی۔ ملک کے سب سے بڑے ادارے برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن (بی ایم سی) کے انتخابات میں شیوسینا نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔ ریاست کے اقتدار میں اتحاد چلا رہی دونوں پارٹیوں کے درمیان گزشتہ کچھ دنوں سے بی ایم سی انتخابات میں نشستوں کی تقسیم کو لے کر تنازعہ چل رہا تھا۔
جمعرات کو گورے گاؤں میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے شیوسینا سربراہ نے بی ایم سی انتخابات میں تنہا الیکشن لڑنے کا اعلان کیا۔یہی نہیں ادھو ٹھاکرے نے بی ایم سی انتخابات میں بی جے پی کو دیکھ لینے کی بھی چیلنج کیا۔ شیوسینا کے اس اقدام کے بعد ریاست کے اقتدار میں بھی دونوں جماعتوں کے اتحاد کے مستقبل پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔
شیوسینا کے اس فیصلے پر بی جے پی لیڈر اور مہاراشٹر کے وزیر اعلی دیویندر فڑنویس نے کہا، ’ہمارا مقصد اقتدار نہیں بلکہ ترقی ہے۔جو ہمارے ساتھ آئیں گے، ہم ان کو ساتھ لیں گے اور جو نہیں آئیں گے انہیں چھوڑ دیں گے۔تبدیلی کا استقبال ہے۔‘
ادھو نے بی جے پی پر براہ راست حملہ بولتے ہوئے کہا، ’شیوسینا کے 50 سال کی تاریخ میں اتحاد کے سبب 25 سال برباد ہوئے ہیں۔ہم اقتدار کے لالچی نہیں ہیں۔‘ ادھو نے بی جے پی پر غنڈہ گردی کا الزام لگاتے ہوئے کہا، ’بی جے پی کے پاس ہمارے سینکوں سے لڑنے کی طاقت نہیں ہے۔ اس لئے انہوں نے غنڈوں کا سہارا لیا ہے۔ہمیں بی ایم سی انتخابات کی پرواہ نہیں ہے، ہم تمام سیٹوں پر جیت حاصل کریں گے۔ جنگ اب شروع ہو چکی ہے۔‘
ادھو نے کہا کہ شیوسینا اب آئندہ اکیلے دم پر بھگوا لهراےگي اور کسی کے دروازے پر اتحاد کے لئے نہیں جائے گی۔ ان کے اس بیان کو ریاستی حکومت میں اتحاد ختم ہونے کا بھی اشارہ سمجھا جا رہا ہے۔ بی ایم سی کی 227 سیٹوں میں سے بی جے پی 114 یعنی تقریباً نصف سیٹوں پر دعوی کر رہی تھی، جبکہ شیوسینا نے اسے محض 60 سیٹوں کی ہی پیشکش کی تھی۔سیٹوں کے سلسلے میں اتفاق نہ ہونے پر طویل عرصے سے بی ایم سی انتخابات میں دونوں پارٹیوں کی راہیں الگ ہونے کے قیاس لگائے جا رہے تھے، جس پر جمعرات کو شیو سینا سربراہ نے مہر لگا دی۔
ایک سینئر بی جے پی لیڈر نے بدھ کو کہا تھا، ’ویسے شیوسینا ہمارے لئے 90-95 نشستیں چھوڑنے کو راضی ہو جاتی، لیکن پھر ان وارڈوں کو لے کر بات نہیں بن پاتی جن پر شیوسینا دعوی کر رہی ہے‘۔ نامزدگی داخل کرنے کا عمل 27 جنوری سے شروع ہو جائے گا اور 3 فروری تک چلے گا، ایسی صورت میں دونوں پارٹیوں کے پاس 227 وارڈوں میں امیدواروں کے انتخاب کے لئے بہت کم وقت بچا ہے۔
تاہم ادھو اور سی ایم دیویندر فڑنویس، دونوں اتحاد کے حق میں تھے، لیکن دونوں جماعتوں کے کارکن صاف طور پر ایک دوسرے کے لئے کوئی سمجھوتہ کرنے کو راضی نہیں تھے۔ شیوسینا کے ایک رہنما نے کہا، ’جو بھی آخری فیصلہ ہو، اس کا اثر ریاست کے باقی 9 مقامی بلدیاتی انتخابات پر بھی ہوگا۔ اگر ممبئی میں اتحاد نہیں ہو رہا تو باقی 9 بلدیات اور 25 ضلعی کونسلوں میں اتحاد کے امکانات بہت کم ہو جاتے ہیں۔‘
واضح رہے کہ بی جے پی اور شیو سینا کے درمیان سمجھوتہ نہ ہونے کے بعد صاف ہو گیا ہے کہ تمام بڑی پارٹیاں الیکشن میں اکیلے ہی اتریں گي۔ کانگریس اور این سی پی پہلے ہی اشارہ دے چکی ہیں کہ بی ایم سی انتخابات کے لئےکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گی۔ ریاست میں ممبئی سمیت 10 میونسپل کارپوریشن میں 21 فروری کو انتخابات ہونے والا ہے، جس کے نتیجہ 23 فروری کو آئیں گے۔