وزیر اعلیٰ نے نامنظور کیا کابینہ سے استعفی
لکھنو۔ یوپی کی سیاست میں تناتني اور میل جول کی کوششوں کے درمیان شیو پال یادو نے اکھلیش کابینہ میں وزیر کے عہدے اور سماج وادی پارٹی میں تمام عہدوں سے استعفی دے دیا ہے. انہوں نے جمعرات دیر شام ملائم سے ملاقات کے بعد وزیر اعلی اکھلیش کو اپنا استعفی سونپا. تاہم، اکھلیش یادو نے وزیر کے عہدے سے ان کا استعفی نامنظور کر دیا ہے.
شیو پال نے چھوڑا ایس پی کا ساتھ
اکھلیش یادو نے شیو پال سے کہا ہے کہ وہ انہیں کابینہ سے جانے نہیں دیں گے. لیکن بتایا جاتا ہے کہ شیو پال اڑے ہوئے ہیں. اس درمیان ذرائع کے حوالے سے خبر ہے کہ شیو پال کے بیٹے آدتیہ نے علاقائی کو-آپریٹو فیڈریشن سے، جبکہ ان کی بیوی نے بھی تمام عہدوں سے استعفی دے دیا ہے. اس سے پہلے جمعرات کو دہلی سے لے کر لکھنؤ تک دن بھر ملاقاتوں کا دور چلا. ناراضگی کے بعد پہلی بار شیو پال یادو اور اکھلیش یادو کے درمیان بھی لکھنؤ میں 15 منٹ کی ملاقات ہوئی. شیو پال یادو کا استعفی اس معنی میں چونکانے والا قدم ہے کہ دہلی میں بڑے بھائی ملائم سنگھ سے ملنے کے بعد ان کے سر تھوڑے نرم پڑے تھے. جس کے بعد شیو پال کے ساتھ ہی خود ملائم نے بھی یہ کہا تھا کہ وہ وزیر کے عہدے سے استعفی نہیں دیں گے.
کام نہیں آیا کوئی فارمولہ
بتایا یہ بھی جا رہا ہے کہ ملائم سنگھ نے سماج وادی پارٹی کو دو پھاڑ ہونے سے بچانے کے لئے ‘تنظیم’ اور ‘حکومت’ کا فارمولہ نکالا. اس کے تحت طے یہ ہوا کہ اکھلیش یادو سماجوادی پارٹی کا انتخابی چہرہ ہوں گے اور حکومت ان کے حساب سے ہی چلے گی جبکہ شیو پال پارٹی اور تنظیم کا کام کاج نظر آئے گا. لیکن تصادم اور کڑواہٹ اس قدر حاوی ہوئی کہ نیتا جی کی بات بھی ان سنی کر دی گئی.
یقینا، جو حالات سامنے آئے ہیں اس سے یہی بات سمجھ آ رہی ہے کہ پہلی بار سماج وادی پارٹی میں چیزیں ملائم سنگھ یادو کی گرفت سے بھی باہر ہو چلی ہیں. یوپی انتخابات سے پہلے پارٹی میں یہ گھمسان یقینا منفی تصویر پیش کرتے ہیں. لیکن وزیر اعلی اکھلیش نے کہیں نہ کہیں پارٹی کے سامنے یہ صاف کر دیا ہے کہ وہ موڑنے والے نہیں ہیں.
… تو کیا طے ہے تقسیم
یوپی کی سیاست میں شیو پال کی تنظیم کے رہنما کے طور پر مضبوط گرفت مانی جاتی ہے. تاہم، شیو پال یادو بھی اس بات کا ذکر کر چکے ہیں کہ آخری فیصلہ ملائم سنگھ لیں گے اور وہ ہمیشہ پارٹی کے لئے، ملائم سنگھ کے لئے کام کرتے رہیں گے. لیکن جس طرح سے بڑے بے آبرو ہوکر شیو پال نے پارٹی ریاستی صدر اور وزیر کے عہدے سے استعفی دیا ہے، ظاہر ہے ایس پی کے لئے آنے والا وقت مشکلات بھرا ہونے والا ہے.
اکھلیش سے ملاقات کے بعد شیو پال کی خاموشی
اس سے پہلے صوبے کے دارالحکومت میں پانچ کالی داس مارگ پر بھتیجے سی ایم کے ساتھ انکل شیو پال یادو کی میٹنگ ہوئی. جبکہ اجلاس سے نکلنے پر شیو پال نے کوئی بیان نہیں دیا. اکھلیش دیر شام والد ملائم سے ملنے دیر شام ان وكرمادتي راستے واقع رہائش پہنچے. چچا بھتیجے کے درمیان جھگڑے کو نمٹانے ملائم خاص طور پر دہلی سے لکھنؤ پہنچے ہیں. اکھلیش یادو اور ان کے چچا شوپال یادو کے درمیان ملاقات 15 منٹ تک جاری رہی. گزشتہ دنوں دونوں کے درمیان کھل کر سامنے آئی تناتني کے بعد یہ پہلی ملاقات تھی.
اکھلیش سے ملے چچا رام گوپال
اس سے پہلے جمعرات کو دن میں اکھلیش یادو سے ان کے دوسرے چچا رام گوپال یادو نے بھی ملاقات کی. سیفئی سے لکھنؤ پہنچے رام گوپال ساتھ اکھلیش کی یہ ملاقات تقریبا ایک گھنٹے طویل چلی، وہیں شیو پال یادو نے بھی دہلی میں ملائم سنگھ یادو سے ملاقات کی. اکھلیش سے ملاقات کے بعد رام گوپال نے بغیر کسی کا نام لئے کہا کہ صرف ایک شخص پارٹی کا نقصان کرنے پر تلا ہوا ہے. انہوں نے اکھلیش کو پارٹی کے ریاستی صدر کے عہدے سے ہٹائے جانے کو بھی غلط قرار دیا. پیشے سے ٹیچر رہے رام گوپال یادو اس وقت ایس پی کے ٹکٹ پر یوپی سے راجیہ سبھا کے رکن ہیں. رام گوپال سماج وادی پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری اور ترجمان کے عہدے پر بھی ہیں.