سماج وادی پارٹی میں نکلا صلح کا فارمولہ
شیو پال یادو سمیت چاروں برخاست وزراء کی ممکنہ واپسی سے ایسا لگ رہا ہے کہ سماج وادی پارٹی میں اٹھا تنازعہ شاید تھم جائے. پیر کو پورے دن پارٹی اور یادو خاندان کا ہائی وولٹیج ڈرامہ جاری رہا. لکھنؤ میں اجلاس کے دوران ہوئے ہنگامے کے بعد سے صلح کی کوشش جاری رہی، لیکن صلح کا راستہ نہیں نکل پایا. خبر ہے کہ اکھلیش کابینہ میں تمام برخاست وزراء کی واپسی ہوگی. اکھلیش نے شیو پال سمیت 4 وزراء کو کابینہ سے برطرف کیا تھا.
اس درمیان رام گوپال یادو نے ایک بار پھر اپنے بھائی ملائم سنگھ یادو پر حملہ بولا ہے. انہوں نے کہا، ‘ملائم سنگھ یادو کو اکھلیش کی مقبولیت سے جلن ہو رہی ہے. ہر باپ چاہتا ہے کہ اس کا بیٹا آگے بڑھے لیکن یہاں ایسا نہیں ہو رہا. ‘ پیر دیر شام اکھلیش یادو نے اکیلے جا کر ملائم سنگھ سے ان کے گھر پر ملاقات کی. جبکہ شیو پال یادو وزیر اعلی اکھلیش کی رہائش گاہ پر تقریبا 1 گھنٹے تک انتظار کرتے اور پھر واپس لوٹ گئے.
پیر کو ہوئی میٹنگ کے بعد اب سب کی نگاہیں اکھلیش پر ہیں، کیونکہ ایس پی سپریمو نے واضح کر دیا ہے کہ وہ شیو پال اور امر سنگھ کو الگ نہیں کر سکتے. ایسے میں مشکلات اکھلیش کے لئے ہی کھڑی ہوتی ہیں. قیاس آرائی ہے کہ اگر اکھلیش کی شرائط نہیں مانی گئیں تو وہ نئی پارٹی قائم کر سکتے ہیں. اس سے پہلے ان کی کوشش ایس پی میں ہی تسلط برقرار رکھنے کی ہوگی. پیر کو ہی خبر آئی کہ پارٹی صدر شیو پال یادو ایک بار پھر اکھلیش حامی 10 اور لیڈروں کو پارٹی سے باہر کا راستہ دکھا سکتے ہیں.
پارٹی میں بنے رہیں گے اکھلیش
پیر کو ہوئی میٹنگ میں سب سے پہلے وزیر اعلی نے اپنی بات رکھی. وزیر اعلی اکھلیش یادو نے کہا، ‘میرے والد میرے لئے مالک ہیں. نیتا جی نے مجھے ناانصافی سے لڑنا سکھایا. میں نے مختلف پارٹی کیوں بناؤں گا. بہت سے لوگ غلط فہمی پیدا کر رہے ہیں. ‘ اکھلیش بولتے-بولتے رو پڑے. انہوں نے کہا کہ میں نیتا جی کی نعمت سے وزیر اعلی بنا. اجلاس کے بعد ملائم سنگھ نے واضح کر دیا کہ اکھلیش کو پارٹی سے نہیں نکالا جائے گا.