بین الاقوامی: شیعیان نائجیریا کے رہبر کے حامیوں نے سڑکوں پر آکر اپنے رہبر کی زندان سے آزادی کا مطالبہ کیا ہے۔
خبررساں ایجنسی شبستان نے نیوز چینل الجزیرہ کے حوالے سے خبر شائع کی ہے کہ نائجیریا کے دارالحکومت ابوجا میں اسلامی تحریک نائجیریا کے کارکنوں نے اس شہر کی سڑکوں پر آکر اپنے رہبر شیخ ابراہیم زکزاکی کو بغیر کسی مقدمے کے زندان میں رکھنے کے خلاف شدید احتجاج کیا اور زندان سے ان کی فوری آزادی کا مطالبہ کیا۔
واضح رہے کہ شیعیان نائجیریا کے قائد شیخ ابراہیم زکزاکی کو گذشتہ سال ماہ دسمبر میں نائجیرین افواج کے ہاتھوں اسلامی تحریک نائجیریا کے کارکنوں کے تین دن تک قتل عام کے دوران شہر زاریا سے گرفتار کیا گیا تھا۔
شیخ ابراہیم زکزاکی کے 66 سالہ حامی موسی بانگی کا کہنا ہے کہ نائجیریا کے فوجی گذشتہ سال اسلامی تحریک کے کارکنوں کے قتل عام کو جنگ کا نام دیتے ہیں لیکن یہ کیسی جنگ ہے کہ جس میں تمام جاں بحق ہونے والے ہمارے کارکن ہوں۔
شیخ زکزاکی کے ایک اور حامی کا کہنا ہے کہ میں شیخ ابراہیم زکزاکی کے گھر میں تھا کہ فوجیوں نے ہم پر حملہ کردیا ایک فوجی میرے پاس آیا اور کہا ہمیں یہ حکم اوپر سے ملا ہے اس فوجی کو بھی معلوم نہیں تھا کہ انہیں ہمارے قتل کا حکم کیوں دیا گیا ہے وہ صرف حکم کی اطاعت کررہا تھا۔
اس نے کہا میں دیکھ رہا تھا کہ انہوں نے 18 ماہ کے بچے پر رحم نہیں کیا اور اسے بھی اپنی گولیوں کو نشانہ بنایا گیا۔