بین الاقوامی مسائل کی ماہر نے پرامن مظاہروں کی جانب بحرینی عوام کو حرکت دینے کی غرض سےشیخ عیسی قاسم کی کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کے عدالتی ٹرائل کی صورت میں حکومت آل خلیفہ تباہ وبرباد ہوجائے گی۔
نگارسےگفتگو کے دوران بحرین میں شیخ عیسیٰ قاسم کےعدالتی ٹرائل کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ بحرینی عوام پرآمریت اوراستبداد کی وجہ سے حکومت آل خلیفہ اس وقت عالمی افکارمیں
منفورترین حکومت ہے۔
انہوں نےمزید کہا ہےکہ گزشتہ چند سالوں کے دوران اس حکومت کے اقدامات بحرینی عوام کے اعتراضات کو خاموش کرنے میں موثرواقع نہیں ہوسکے ہیں کیونکہ وہ اپنےحق پرمبنی حقوق کے درپےہیں اوربحرینی عوام کا ایک اصلی حق اپنی قسمت کا خود فیصلہ کرنا ہے۔ لہذا حکومت آل خلیفہ کو اس حقیقت پرتوجہ دینی چاہیےاگرچہ یہ چیز اس کےخلاف ہوگی۔
الہیان نےاس مطلب کہ جب تک بحرینی عوام بالخصوص شیعوں کےحقوق کو تسلیم نہیں کیا جاتا اس وقت تک یہ استبداد باقی رہےگا،کی ضرورت پرزوردیتے ہوئے کہا ہے کہ بحرینی عوام کے روحانی لیڈرکا بھی اسی وجہ سے ٹرائل کیا جارہا ہے اورلوگ اس مسئلے پرخاموش نہیں رہیں گے اوریہ اقدام آل خلیفہ کی تباہی کا باعث بنے گا۔
انہوں نے آخرمیں کہا ہےکہ قائد انقلاب اسلامی کے فرمان کےمطابق شیخ عیسیٰ قاسم نے ابھی تک لوگوں کو پرامن مظاہروں کی رغبت دلائی تھی اوراگران کے لیےکوئی مشکل پیش آئی تو بحرینی شیعوں کے اقدامات میں مزید شدت آجائےگی اوریہی چیز حکومت آل خلیفہ کی تباہی کا باعث بنے گی۔