ہائی کورٹ کو لکھا خط
نئی دہلی : راجستھان کے چیف سکریٹری او پی مینا تنازعات میں گھر گئے ہیں ۔ او پی مینا کی اہلیہ گیتا سنگھ دیو نے پریس کانفرنس کر کے مینا پر بیٹی کے جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے ۔ گیتا سنگھ نے اپنی بیٹی گيتانجلی کی جانب سے اسی سال 21 اپریل کو لندن سے راجستھان ہائی کورٹ کو کئے میل کا حوالہ دے کر کہا کہ جب ان کی بیٹی 13 سال کی تھی ، تب کئی بار مینا نے فحش حرکتیں کیں ۔
اب گیتانجلی لندن میں کارڈف يونورسٹی میں ہے اور 31 سال کی ہے ۔ گيتا نے الزام لگایا ہے کہ مینا کے چیف سکریٹری ہونے کی وجہ سے پولیس کی جانچ پر یقین نہیں ہے۔ انہوں نے معاملے کی سی بی آئی جانچ اور مینا کو عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ۔ راجستھان کے چیف سکریٹری او پی مینا پر بیٹی گيتاجلي سنگھ نے جنسی تشدد کے سنگین الزام لگائے ہیں ۔ گیتانجلی لندن میں کارڈف یونیورسٹی میں پوسٹ گریجویٹ کر رہی ہے ۔ 21 اپریل کو راجستھان ہائی کورٹ کو ایک میل بھیج کر گیتانجلی نے الزام لگایا کہ جب وہ 13 سال کی تھی ، تب اس کے والد غلط نیت سے اس کے کمرے میں آتے تھے اور اس کے ساتھ فحش حرکتیں کرتے تھے ۔
میل میں لکھا کہ یہ سلسلہ تقریبا دو سال تک چلا ۔ میل میں آگے لکھا کہ جب میری ماں نے باپ اوم پرکاش مینا کو پولیس میں شکایت کرنے کی دھمکی دی ، تب اس کا جنسی استحصال بند کیا گیا۔ گيتاجلي کی ماں اور او پی مینا کی اہلیہ گيتا سنگھ دیو نے جے پور میں پریس کانفرنس کر کے مینا پر بیٹی گیتانجلی کے جنسی تشدد کے یہ سنگین الزامات لگائے ۔ گیتا سنگھ دیو نے کہا کہ عزت کی خاطر وہ برداشت کرتی رہیں ۔ بیٹی اور وہ اب تک اس پر خاموش رہی ۔
گیتانجلی نے ہائی کورٹ کو بھیجے میل میں ماں گیتا سنگھ کے ساتھ والد کے برتاؤ اور مار پیٹ کا بھی ذکر کیا ہے ۔ گیتا سنگھ دیو خود راجستھان ایڈمنسٹریٹو سروس کی افسر ہیں ۔ گیتا سنگھ او پی مینا کے خلاف مارپیٹ کا کی دفعہ 498 اے میں کیس 05 ستبر 2015 کو ہی درج کروا چکی ہیں ۔ گیتا سنگھ کا کہنا ہے کہ اس سے پہلے گھریلو تشدد کی اس شکایت کے بعد ریاستی خواتین کمیشن نے 24 نومبر 2014 کو ایک فیصلہ سناتے ہوئے او پی مینا کو ان کے ساتھ بدسلوکی نہیں کرنے اور بیٹی گیتانجلی کے لندن میں رہنے کا خرچہ برداشت کرنے کا بھی حکم دیا تھا ، لیکن مینا نے حکم پر عمل آوری نہیں کی ۔