عدالت میں اپنا بیان قلمبند کرانے والی آخری خاتون راچیل ڈینولینڈر تھیں جنہوں نے نصر پر پہلی مرتبہ زیادتی کرنے کا الزام عوامی طور پر لگایا تھا اور ان کے خلاف پولیس رپورٹ بھی درج کرائی تھی۔
انہوں نے جج سے زیادہ سے زیادہ سزا سنانے کی درخواست کرتے ہوئے عدالت میں سوال کیا کہ ایک چھوٹی بچی کی کیا قیمت ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کے ساتھ زیادتی 15 سال کی عمر میں کی گئی تھی اور جہاں ان کے ساتھ زیادتی کی گئی اس کمرے میں ان کی والدہ بھی موجود تھیں لیکن وہ بے خبر تھیں کہ ہو کیا رہا ہے ۔