نئی دہلی۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ حکومت کی ہر ایک اسکیم کے لئے ضروری نہیں آدھار کارڈ۔ سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ معاشرے کی فلاح و بہبود کے منصوبوں کے تحت فائدہ اٹھانے کے لئے آدھار کارڈ لازمی نہیں ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس جگدیش سنگھ کیہر، جسٹس ڈی وائے، چندرچوڑ اور جسٹس سنجے کشن کول کی رکنیت والی بنچ نے یہ فیصلہ دیا۔ سینئر وکیل شیام دیوان نے حکومت کی طرف سے جاری کئے گئے مختلف احکامات کو چیلنج کیا تھا، جن میں مختلف منصوبوں کے تحت فائدہ اٹھانے کے لئے آدھار کارڈ کو لازمی بتایا گیا ہے۔
کورٹ نے کہا کہ آدھار کارڈ کو لے کر ہمارا سابقہ حکم مکمل طور سے اپ ڈیٹ تھا۔ ساتھ ہی عدالت نے آدھار کارڈ سے متعلق درخواست پر فوری طور پر سماعت سے صاف انکار کر دیا۔ اس معاملے پر وقت کے ساتھ ساتھ سماعت کی جائے گی۔ کورٹ نے یہ بھی کہا کہ حکومت کو 12 عدد کے اس شناختی نمبر کو غیر منافع بخش منصوبوں میں لازمی کئے جانے سے روکا نہیں جا سکتا۔
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جے ایس کیہر نے کہا کہ آدھار کارڈ مفاد عامہ اسکیم کے لئے لازمی نہیں ہے۔ لیکن غیر منافع بخش منصوبوں (جیسے بینک اکاؤنٹس کھولنے یا ٹیکس ریٹرن سے جوڑنے) کے لئے اس کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ مرکزی حکومت نے حال ہی میں حکومت کے تقریبا ایک درجن منصوبوں سے فائدہ اٹھانے کے لئے آدھار کارڈ کو لازمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان منصوبوں میں مڈ ڈے میل اسکیم بھی شامل تھی۔ تاہم، اس پر بعد میں چھوٹ دینے کا فیصلہ لیا گیا۔