تم پیار کی سوغات لئے گھر سے نکلو
راستے میں تمہیں کو ئی دشمن نہ ملے گا
ہر دم آپس کا یہ جھگڑا ، میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
کل کیا ہوگا شہر کا نقشہ، میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
ایک خدا کے سب بندے ہیں، ایک آدم کی سب اولاد
تیرا میرا خون کا رشتہ ، میں بھی سوچوں تو بھی سوچ
حال میں ہی اپنی بیٹی نزہت کے انتقال کے بعد وہ کچھ بے حال سے ہو گئےتھے ۔ بیٹی کے چالیسویں میں شرکت کے بعد وہ جب سے لکھنؤ لوٹے تو کچھ علیل سے رہتے تھے ۔ جلدی بیمار پڑے اور لکھنؤ میڈیکل کالج میں بھرتی ہوگئے۔ جہاں ان کے دماغ میں منجمد خون ملا اور پھر وہ ایسےمشینوں کے حوالے ہوئے کہ آخر آنکھ ہی بند ہوگئی۔
بشکریہ :
’قومی آواز ڈاٹ کام‘