کوالالمپور/ دبئي: سعودی عرب کے شاہ سلمان کا ایشیائی دورے کے آغاز پر ملیشیا میں شاندار استقبال کیا گیا۔ سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے ایشیائي ملکوں کے ایک ماہ طویل منفرد دورے کے آغاز پر آج ملیشیا میں ان کا استقبال کیا گيا، جہاں وہ سعودی فرمانروا ایشیائی ممالک کے ساتھ مضبوط تعلقات استوار کرنے اور قدرتی تیل سے مالامال اپنے ملک میں سرمایہ کاری کے لئے راہ ہموار کرنے کے مقصد سے بات چیت کریں گے۔ یہ دورہ ایک دہائي میں کسی سعودی شاہ کا ملیشیا میں پہلا دورہ ہے، جو ایسے وقت میں ہورہا ہے جب سعودی عرب تیل پیدوار کی سرکاری کمپنی ارامکو میں 2018 تک 5 فیصد شیئر فروخت کرنے کے لئے ایشیائي سرمایہ کاروں کو آمادہ کے سرگرم ہے۔
سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز ایشیائی ملکوں کے سرکاری دورے کے پہلے مرحلے پر ملیشیا پہنچ گئے ہيں۔ روانگی سے قبل انہوں نے مملکت کے انتظامی امور کی نیابت ولی عہد شہزادہ محمد بن نایف کے حوالے کی ہے۔ کوالالمپور ہوائی اڈے پر ان کا استقبال وزیر اعظم نجیب عبدالرزاق، وزیر دفاع ھشام الدین حسین اور دیگر اعلی ملیشیائي حکام نے کیا۔ اس موقع پر کوالالمپور میں سعودی عرب کے سفیر فھد بن عبداللہ الرشید سمیت سفارتخانہ کے عملہ بھی موجود تھے۔
ملیشیا کے سرکاری ٹیلیویژن نے اپنی راست نشریات میں خادم الحرمین الشریفین کو اپنے طیارے سے اترتے ہوئے دکھایا ، جہاں طیارے کے زینے پر ان کا وفد بھی نظر آیا۔ایئر پورٹ پر خیرمقدم کے بعد خادم الحرمین الشریفین کو سخت حفاظتی قافلے کی نگرانی میں ملیشیائی پارلیمنٹ گراؤنڈ میں اعزاز کے ساتھ لے جایا گيا، جہاں ان کا رسمی استقبال کیا گیا ۔ مقامی میڈیا کے مطابق سعودی شاہ کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔
خادم الحرمین ملیشیائی قیادت کے ساتھ وسیع پیمانے پر ملاقاتیں کریں گے۔ ان ملاقاتوں کا مقصد سیاسی، اقتصادی اور سرمایہ کاری کے شعبے میں شراکت داری کو بڑھانا اور خطے کی صورت کو زیر غور لانا ہے۔ دورے میں دونوں ملکوں کے درمیان متعدد سیاسی، اقتصادی اور تجارتی معاہدوں پر دستخط بھی کیے جائیں گے۔