جودھپور۔ سلمان خان کو راجستھان میں سرخیوں میں رہنے والے ہرن شکار معاملے کے اسلحہ ایکٹ کیس میں 19 سال بعد جودھپور کی ایک عدالت نے آج بے قصور گردانتے ہوئے بری کر دیا ہے۔ جودھپور ضلع کے چیف جیوڈیشئل مجسٹریٹ دلپت سنگھ راج پروهت نے انہیں شک کا فائدہ دیتے ہوئے بری کر دیا ہے۔اس دوران عدالت میں سلمان کی بہن الويرا بھی موجود تھیں۔ اس معاملے میں عدالت نے 9 جنوری کو دونوں فریقوں کی آخری بحث کی سماعت کے بعد فیصلہ سنانے کے لئے 18 جنوری کی تاریخ مقرر کی تھی اور آج اپنا فیصلہ سناتے ہوئے سلمان کو بری کر دیا۔اس معاملے میں 20 گواہوں کی گواہی ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ 1998 میں فلم ’ہم ساتھ ساتھ ہیں‘ کی شوٹنگ کے دوران 26 ستمبر سے دو اکتوبر تک ہرن شکار کے الگ الگ تین معاملے درج کرائے گئے تھے اور شکار میں استعمال کئے گئے ہتھیار کے لائسنس کی مدت ختم ہونے کے بعد محکمہ جنگلات نے ان کے خلاف آرمس ایکٹ کے تحت الگ سے مقدمہ درج کرایا تھا۔ اس کے بعد پولیس نے سلمان کے کمرے سے ایک پستول اور ایک بندوق 22 اکتوبر کو برآمد کی تھی۔
ہرن شکار معاملے میں 26 اور 27 اور 28 ستمبر کی رات میں بھواد اور دھورا فارم ہاؤس کے قریب دو اور ایک ہرن کا شکار کرنے کے معاملات میں ذیلی عدالت نے سلمان خان کو ایک اور پانچ سال کی سزا سنائی تھی لیکن بعد میں ہائی کورٹ نے ان دونوں معاملوں میں انہیں بری کر دیا۔ریاستی حکومت نے اس کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کی ہے۔
اسی طرح یکم اور دو اکتوبر کی رات میں كانكاني گاؤں کی سرحد میں دو سیاہ ہرنوں کا شکار کرنے کا معاملہ اسی عدالت میں زیر غور ہے اور 25 جنوری کو ملزم کو بیان کے لئے حاضر ہونے کا حکم دیا گیا گیا ہے۔ اس شکار معاملے میں سلمان کے علاوہ اداکار سیف علی خان اور اداکارہ تبو، نیلم، سونالے بندرے اور دشینت سنگھ کو شریک ملزم بنایا گیا ہے۔