ماسکو۔ روس میں حزب اختلاف کے رہنما الیکسی نوالنی احتجاجی مظاہرے سے گرفتار کئے گئے ہیں۔ روس کے دارالحکومت ماسکو میں حزب اختلاف کے رہنما الیکسی نوالنی کو غبن اور بدعنوانی کے خلاف احتجاج کے دوران گرفتار کر لیا گیا ہے۔ الیکسی نوالنی نے ہی ماسکو میں بدعنوانی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا تھا۔ احتجاجی مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور بدعنوانی کے الزامات پر وزیراعظم دمتری میدویدیف سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا۔
الیکسی نوالنی کے علاوہ کم از کم ملک بھر سے پانچ سو مظاہرین کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ ملک میں زیادہ تر مظاہرے غیرقانونی تھے کیونکہ حکام سے ان کی پیشگی اجازت حاصل نہیں کی گئی تھی۔ احتجاجی مظاہروں میں صدر پوتن کے خلاف بھی احتجاجی نعرے لگائے گئے۔نامہ نگاروں کا کہنا ہے کہ روس میں سال 2011/2012 کے بعد حکومت مخالف سب سے بڑے احتجاجی مظاہرے تھے۔
حزب اختلاف کے رہنما الیکسی نوالنی وسطیٰ ماسکو میں جب احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے لیے پہنچے تو انھیں گرفتار کر لیا گیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے پولیس وین کو روکنے کی کوشش کی جس میں الیکسی نوالنی کو وہاں سے منتقل کیا جا رہا تھا۔ الیکسی نوالنی نے اپنی گرفتاری کے بعد ٹویٹ میں اپنے حامی مظاہرین سے کہا کہ وہ اپنا احتجاجی جاری رکھیں۔
الیکسی نوالنی نے وزیراعظم دمتری کے بارے میں رپورٹس شائع کی تھیں جن میں مبینہ طور پر کہا گیا تھا کہ وہ محلات، کشتیوں اور انگوروں کے باغات کے مالک ہیں اور یہ اثاثے ان کی سرکاری تنخوا کے حساب سے بہت زیادہ ہیں۔ وزیراعظم دمتری کے ترجمان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انھیں پروپیگنڈا پر مبنی حملہ قرار دیا۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ الیکسی نوالنی کو غبن اور بدعنوانی کا مرتکب پایا گیا اور انھیں پانچ برس کی معطل سزا سنائی گئی تھی۔ اس سزا کے بعد وہ آئندہ برس صدر پوتن کے خلاف صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کے اہل بھی نہیں رہے ہیں۔ تاہم الیکسی نوالنی نے ان تمام الزامات کو بےبنیاد قرار دیتے ہوئے آئندہ انتخاب میں حصہ لینے کا عزم ظاہر کیا تھا۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ قانونی طور پر یہ ممکن بھی ہے یا نہیں۔ انھیں اس الزام میں دوسری بار عدالتی سماعت کے بعد قصوروار ٹھہرایا گیا کیونکہ انسانی حقوق سے متعلق یورپی کورٹ نے پہلی بار سماعت کو غیر منصفانہ