ینگون۔ روہنگیا مسلمانوں پر میانمار پولیس کے مظالم کی ویڈیو وائرل جاری ہونے پر ملزم پولیس اہلکاروں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ میانمار کی حکومت اور وہاں کی فوج اور پولیس کے ذریعہ معصوم مسلمانوں پر مظالم کی خبریں برابر آتی رہتی ہیں۔ سوشل میڈیا کے ذریعہ ایسی ہی دل دہلا دینے والی ایک ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں نہتے روہنگیا مسلمانوں پر وہاں کی پولیس کے ذریعہ خوفناک تشدد کو دیکھا جا سکتا ہے۔
میانمار پولیس کی انسانیت سوز مظالم کی ویڈیو وائرل ہو جانے کے بعد میانمار کی حکومت حرکت میں آئی ہے۔ اس نے کہا ہے کہ کچھ پولیس افسروں کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن کے بارے میں ایک ویڈیو کے ذریعے پتہ چلا ہے کہ وہ روہنگیا کے معصوم لوگوں کے ساتھ مار پیٹ کر رہے تھے۔ واضح رہے کہ یہ ویڈیو انہی پولیس افسروں کے ساتھیوں کے ذریعہ بنائی گئی تھی۔
ویڈیو میں روہنگیا مسلمانوں پر پولیس اہلکاروں کو انسانیت سوز تشدد اور اذیتیں دیتے دکھایا گیا ہے۔ میانمار کی پولیس معصوم مسلمانوں پر وحشیانہ تشدد کر رہی ہے۔ انہیں انتہائی شرمناک طریقے سے ڈنڈوں اور لاتوں سے مارا پیٹا جا رہا ہے اور انہیں فحش گالیاں بھی دی جا رہی ہیں۔ خیال رہے کہ ہزاروں میں ستائے گئے نسلی – جنہیں میانمار کی بدھ مت اکثریت سے صرف نفرت حاصل ہوئی ہے وہ راكھینی ریاست میں ہو رہے فوجی آپریشن سے بچ کر اس وقت بھاگ گئے جب وہاں کی پولیس پر اکتوبر کے مہینے میں حملہ ہوا۔
پڑوسی ملک بنگلہ دیش نے کہا کہ گزشتہ 2 مہینوں میں تقریبا 50000 روہنگیا ان کی سرحد کو پار کر چکے ہیں۔ ان میں سے کئی لوگوں نے خوفناک داستانیں بیان کی ہیں جن میں میانمار پولیس اور فوج کے ذریعہ کی گئی عصمت دری، قتل کرنے اور آگ لگانے کے واقعات شامل ہیں۔