رام گوپال یادو نے دکھائے سخت تیور
لکھنؤ: ملائم سنگھ یادو خاندان میں چل رہی جنگ میں آج اس وقت ایک نیا موڑ آ گیا جب ملائم سنگھ یادو کے چچازاد بھائی نے اکھلیش یادو کی طرفداری میں ملائم سنگھ کو ایک خط لکھ کر انہیں سماج وادی پارٹی کے زوال کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا. اس کے بعد ملائم سنگھ دہلی میں رام گوپال کے گھر پہنچے جہاں دونوں کے درمیان تقریبا تین گھنٹے بات ہوئی. اس خط کا مضمون کچھ اس طرح ہے:
سماج وادی پارٹی کو آپ نے بڑی محنت سے بنایا تھا. پارٹی چار بار اقتدار میں بھی پہنچی. پچھلی بار کسی دیگر پارٹی کی حمایت کی ضرورت بھی نہیں پڑی. اتر پردیش کی موجودہ حکومت نے جو کام کئے ہیں وہ پورے ملک کے لئے مشعل راہ کا کام کر رہے ہیں. وزیر اعلی جی اس وقت ناقابل تردید طور سے ریاست کے سب سے بڑے مقبول لیڈر ہیں لیکن گزشتہ چند دنوں میں جو کچھ ہوا اس سے پارٹی کا ووٹر مایوس اور بیتاب ہے. اور اب تو اس میں قیادت کے تئیں غصہ بھی پیدا ہو رہا ہے. لوگوں کو تکلیف یہ ہے کہ پہلے نمبر پر چل رہی پارٹی کچھ ان گنے چنے لوگوں کے غلط مشورہ کے چلتے کافی پیچھے چلی گئی ہے. یہ جو آج کل آپ کو مشورہ دے رہے ہیں، عوام کی نگاہ میں ان کی حیثیت صفر ہو گئی ہے.
پارٹی جسے چاہے اسے ٹکٹ دے، لیکن جیتے گا وہی جس کی حیثیت ہوگی. اور پارٹی تبھی انتخابات جیتے گی جب پارٹی کا چہرہ اکھلیش یادو ہوں گے. اگر آپ چاہتے ہیں کہ پارٹی پھر 100 سے نیچے چلی جائے تو آپ چاہیں جو فیصلہ لیں، لیکن ایک بات یاد رکھیں کہ جو عوام آپ کی پوجا کرتی ہے، سماجوادی پارٹی بنانے کے لئے، وہی عوام پارٹی کے زوال کے لئے آپ کو اور صرف آپ کو مجرم ٹھہرائے گی. تاریخ بہت ظالم ہوتی ہے، یہ کسی کو بخشتی نہیں.
رام گوپال نے امر سنگھ پر بھی چوٹ کی ہے اور ان کا نام لئے بغیر کہا ہے کہ جو آج کل آپ کو مشورہ دے رہ ہے، عوام کہ نگاہ میں ان کی حیثیت صفر ہو گئی ہے. سمجھا جاتا ہے کہ نرم اور رام گوپال کے درمیان یہ راہ بنی ہے کہ اکھلیش کو نئی پارٹی بنانے سے روکنا ہوگا.