نئی دہلی : راہل گاندھی نے جمعہ کو ون رینک ون پنشن کو لے کر وزیر اعظم مودی پر براہ راست نشانہ سادھا ۔ راہل گاندھی نے کہا کہ انہیں اس معاملہ پر جھوٹ بولنا بند کر دینا چاہئے اور اس کا نفاذ کر کے دکھانا چاہئے۔ ادھر بی جے پی کی سینئر لیڈر اور مرکزی وزیر ارون جیٹلی نے راہل گاندھی پر پلٹ وار کرتے ہوئے کہ کانگریس آخر کار دس سالوں تک کیوں سوتی رہی۔
راہل گاندھی نے کانگریس ہیڈ کوارٹر میں سابق فوجیوں سے ملاقات کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ سابق فوجیوں نے ون رینک ون پنشن پر کہا ہے کہ یہ پیسے کا معاملہ نہیں، بلکہ ان کے احترام کا سوال ہے، انصاف کا سوال ہے۔ ان کے کئی مطالبات ہیں، جسے حکومت کو ہر حال میں پورا کرنا چاہئے۔
راہل گاندھی نے کہا کہ ملک میں جے جوان جے کسان کا نعرہ لگتا ہے، لیکن یہ حکومت نہ تو ملک کے کسانوں کا احترام کر رہی ہے، اور نہ ہی جوانوں کا۔ مگر صنعت کاروں کو 11000کروڑ روپے دے چکی ہے۔ یہ ٹھیک نہیں ہے۔راہل نے کہا کہ وزیر اعظم مودی ملک بھر میں کہہ رہے ہیں کہ انہوں نے ون رینک ون پنشن نافذ کر دیا ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ یہ ون رینک ون پنشن نہیں، بلکہ صرف پنشن میں اضافہ ہے۔ اس بات کو فوج کے افسر اور جنرل سب جانتے ہیں۔ میرا مطالبہ ہے کہ حکومت ون رینک ون پنشن کو ایمانداری کے ساتھ نافذ کرے۔
ادھر وزیر خزانہ ارون جیٹلی نے کانگریس پر جوابی حملہ بولا ہے۔ جیٹلی نے کہا کہ 10 سال حکومت میں رہنے کے دوران ان جوانوں کے تئیں ہمدردی نہیں تھی۔ آج وہ اس معاملہ پر صرف سیاست کر رہے ہیں۔ایک پریس کانفرنس میں جیٹلی نے کہا کہ کئی دہائیوں سے ون رینک ون پنشن کی ڈیمانڈ رہی ہے۔ 2004 سے 2014 تک 10 سال یو پی اے کی حکومت رہی۔ یو پی اے حکومت نے اس مطالبہ کو نافذ کرنے کے لئے ایک بھی کارگر قدم نہیں اٹھايا۔ صرف انتخابات کے دوران کہا کہ ہم ایک کمیٹی بنا رہے ہیں۔ انہوں نے اپریل 2014 میں جو کمیٹی بنائی، وہ صرف انتخابی پیغام دینے کے لئے تھا۔ 10 سال اپنی حکومت کے دوران ایک روپیہ ون رینک ون پنشن کے لئے نہیں دیا۔ بجٹ میں بھی صرف 500 کروڑ دیا۔