میسور جیل میں ایک مسلم قیدی کے قتل کے بعد احتجاج کا سسلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ میسور جیل میں مصطفیٰ نام کے ایک قیدی کا قتل کریا گیا ہے ، جس کے خلاف گلبرگہ میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے ڈی سی آفس کے سامنے احتجاج کیا۔
مظاہرین نے حکومت پر مسلم قیدیوں کے ساتھ سوتیلا روایہ اپنانے کا الزام عائد کیا۔ میسور جیل میں ایک مسلم قیدی کے قتل کے بعد احتجاج کا سسلسلہ شروع ہوگیا ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ میسور جیل میں مصطفیٰ نام کے ایک قیدی کا قتل کریا گیا ہے ، جس کے خلاف گلبرگہ میں پاپولر فرنٹ آف انڈیا نے ڈی سی آفس کے سامنے احتجاج کیا۔ مظاہرین نے حکومت پر مسلم قیدیوں کے ساتھ سوتیلا روایہ اپنانے کا الزام عائد کیا۔
پی ایف آئی لیڈروں نے کہا کہ مسلم قیدی اب جیل کے اندر بھی محفوظ نہیں ہیں ۔ بھوپال انکائونٹر اور اس قتل کو پی ایف آئی لیڈروں نے برابر قرا ر دیا۔ یہاں یہ بھی بات قابل ذکر ہے کہ 30 سالہ مصطفیٰ بجرنگ دل کے کارکن پرشانت پجاری کے قتل کے الزام میں جیل میں تھا۔ معاملہ عدالت میں زیر سماعت ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کرن شیٹی نامی شخص نے پلیٹ سے مصطفیٰ کو پیٹ پیٹ کر قتل کردیا ہے۔
https://www.naqeebnews.com