یروشلم۔ بدعنوانی کے الزامات میں پولیس اسرائیلی وزیراعظم کے گھر پہنچ گئی۔ اسرائیلی پولیس وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو پر لگے بدعنوانی کے الزامات کی تفتیش کرنے کے لیے ان کے گھر پہنچ گئی ہے۔ پولیس کے پہنچنے سے قبل ایک بار پھر وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے ایسے تمام الزامات کو مسترد کیا۔
بنیامن نیتن یاہو نے ذرائع ابلاغ اور سیاسی حریفوں سے کہا کہ ’وہ فی الحال جشن کو روک کر رکھیں، ایسا کچھ نہیں ہونے والا کیونکہ کچھ ہے ہی نہیں۔‘ وزارتِ انصاف کے اہلکار نے کہا کہ ’وزیر اعظم سے کاروباری شخصیات سے فائدے حاصل کرنے کے حوالے سوالات کیے گئے۔‘ اہلکار نے مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کیں۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعظم پر کاروباری شخصیات سے ’عنایات‘ یا بڑے پیمانے پر تحائف وصول کرنے کے الزامات ہیں۔ اطلاعات کے مطابق مرکزی یروشلم میں وزیراعظم کی رہائش گاہ پر تین تفتیشی افسران ان سے پوچھ گچھ کی۔
یروشلم پوسٹ اخبار کے مطابق بنیامن نیتن یاہو سے ان کی رہائش گاہ پر تین گھنٹے تک تفتیش جاری رہی۔
بنیامن نیتن یاہو نے پیر کے روز اپنی پارٹی کے قانون سازوں سے کہا کہ ’ہم میڈیا رپورٹس سن رہے ہیں، ہم ٹیلی وژن سٹوڈیوز اور مخالفین کی گُزرگاہوں پر جشن کا سا ماحول دیکھ اور سن رہے ہیں۔‘ ’میں ان سے کہنا چاہتا ہوں کہ جشن کے لیے تھوڑا انتظار کریں، جلدی نہ کریں۔ میں آپ سے کہہ چکا ہوں اور دہراتا ہوں: ایسا کچھ نہیں ہوگا کیوں کہ ایسا کچھ ہے ہی نہیں۔ آپ غباروں میں ہوا بھرتے رہیں گے اور ہم ملک چلاتے رہیں گے۔‘
بنیامن نیتن یاہو کے حوالے سے حالیہ مہینوں میں سامنے آنے والے سکینڈلز پر ان کے مخالفین نے تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا تاہم ان میں سے ایک پر بھی مقدمہ نہ چل سکا۔ اسرائیلی وزیراعظم پر عوامی پیسہ ذائع کرنے کا الزام بھی ہے جس میں برطانیہ کے ایک دورے کے دوران حسب ضرورت ذاتی بیڈ روم پر ایک لاکھ 27 ہزار ڈالر خرچ کرنا بھی شامل ہے۔