جواہر لال نہرو یونیورسیٹی میں پھر طوفان
نئی دہلی۔ جے این یو ایک بار پھرچرچا میں ہے۔ جے این یو میں این ایس یو آئی کے کارکنوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو راون کی عکاسی کرتے ہوئے ان کا پتلا جلایا ہے۔ انل مینا نام کے شخص نے پتلا دہن کا ویڈیو سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا ہے۔ وہ خود کو این ایس یو آئی کا کارکن بتاتا ہے۔ اس واقعہ کے سامنے آتے ہی جے این یو کے وائس چانسلر نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ جے این یو میں پھونکے گئے مودی کے پتلے میں 10 سر بنائے گئے تھے، جس میں امت شاہ، بابا رام دیو اور آسا رام کے مکھوٹے بھی شامل تھے۔ وہیں، این ایس یو آئی کا کہنا ہے کہ ہم نے راون نہیں بلکہ پی ایم مودی کا پتلا جلایا۔
این ایس یو آئی کے جے این یو صدر اعجاز علی شاہ نے کہا کہ ہم وزیر اعظم کی توہین نہیں کر رہے ہیں، ہم نے مودی جی کا پتلا جلایا ہے نہ کہ راون کا۔ پتلا اس لئے جلایا کیونکہ انہوں نے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں کئے۔ جھوٹ پر جھوٹ بولا۔ ہمارا احتجاج اسی بات کو لے کر ہے کہ ہم چاہتے ہیں کہ عوام کو بیوقوف نہیں بنایا جائے۔ جب تک وہ اپنے وعدے نہیں پورے کریں گے، ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ صرف مودی ہی نہیں، ہر وہ انسان جو عوام اور ملک کے مفاد میں نہیں ہے، ہم ان کے خلاف جائیں گے۔ وہیں معاملہ سامنے آتے ہی جے این یو نے اس کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ وائس چانسلر ایم جگدیش کمار نے کہا کہ جے این یو میں پتلا دہن کا واقعہ ہمارے علم میں آیا ہے۔ ہم نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔