مونسون سیشن کا آج تیسرا دن
کشمیر مسئلے پر ہوگی بحث، نشانے پر پاک
نئی دہلی: مونسون سیشن کے تیسرے دن آج لوک سبھا میں کشمیر کے معاملے پر بحث ہونی ہے. بحث کے دوران پاکستان بھی نشانے پر رہ سکتا ہے. سیشن کے پہلے دن بھی کشمیر کا مسئلہ زور شور سے اٹھا تھا. راجیہ سبھا میں اپوزیشن کے لیڈر غلام نبی آزاد نے وادی کے حالات پر تشویش ظاہر کی تھی. آزاد نے کہا تھا کہ وادی کے تازہ حالات تشویشناک ہیں. آزاد نے ریاستی حکومت سے مظاہرین کے ساتھ نرمی سے پیش آنے کی اپیل کی تھی. اس درمیان فوجی سربراہ دلبیر سنگھ سہاگ حالات کا جائزہ لینے کشمیر جا رہے ہیں.
واضح رہے کہ اجلاس کے دوسرے دن بھی پارلیمنٹ میں ہنگامہ جاری ہے. اپوزیشن نے آج اروناچل کے معاملے کو لے کر ہنگامہ کیا اور حکومت کو اس کے لئے ذمہ دار ٹھہرایا. اپوزیشن کے لیڈر ملک ارجن کھڑگے نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت مقبول حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے.
اس پر وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت پر یہ غلط الزام لگایا گیا ہے. یہ کانگریس کی پرانی عادت ہے. مقبول حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کانگریس کی پرانی عادت ہے. کانگریس نے آزادی کے بعد سے ایسا 105 بار کیا ہے. اروناچل اور اتراکھنڈ میں جو بحران پیدا ہوا میں اسے بدقسمتی کی بات ہے. کانگریس میں اندرونی پھوٹ کی وجہ سے بحران پیدا ہوا. اگر کشتی میں سوراخ ہے تو اس کا ڈوبنا طے ہے. اگر اپوزیشن بحث چاہے گا تو میں تیار ہوں. وزیر داخلہ کے جواب سے مطمئن کانگریس، راشٹریہ جنتا دل ممبران نے ایوان سے واک آؤٹ کیا.