لیکن اس ماحول کے باوجود پھر دل میں کہیں سرگوشی ہوتی ہے اور ذہن میں یہ خیال کوند جاتا ہے کہ جنگ آزادی کوئی دو دن کا کھیل نہیں۔ غلامی کی زنجیریں کاٹنے میں اکثر نسلیں خرچ ہو جاتی ہیں۔
بہادر شاہ ظفر سے جواہر لال کے آتے آتے ہندوستان کو بھی ایک عرصہ گزرا تھا۔ بھلے ہی عرافات اب نہ ہوں لیکن فلسطینیوں کی حریت آج بھی ویسے ہی رواں دواں ہے۔ ان کے جذبہ آزادی میں آج بھی فرق نہیں آیا ہے۔ تب ہی تو ابھی حال میں جب امریکہ نے اسرائیلی دارالخلافہ کو یروشلم ٹرانسفر کرنے کو یو این او میں قرارداد پیش کی تو چھ آٹھ چھوٹے چھوٹے گمنام ملکوں کے علاوہ کسی نے امریکہ کی حمایت نہ کی۔ حد یہ ہے کہ نریندر مودی حکومت کی بھی یہ مجال نہیں ہوئی کہ وہ اس معاملے پر امریکہ کی حمایت کرتا۔