کراچی: پاکستان کی ایتھلیٹ نجمہ پروین کی خواتین کے 200 میٹر دوڑ کے مرکزی مرحلے کے لیے کوالیفائی میں ناکامی کے بعد پاکستانی دستے کا ریو اولمپکس 2016 کا سفر اختتام پذیر ہوگیا۔ نجمہ پروین نے 200 میٹرکی منزل کو 26.11 سیکنڈز میں طے کیا۔ نجمہ پاکستان کے 7 رکنی دستے میں سب سے آخر میں ریواولمپکس سے باہر ہونے والی رکن ہیں۔
قبل ازیں جوڈو اسٹار شاہ حیسن جو پاکستان کی جانب سے براہ راست اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے والے تین ایتھلیٹس میں سے ایک تھے، آخری مرحلے میں جگہ بنانے میں ناکام رہے تھے۔ شاہ حسین نے پہلے مرحلے میں کامیابی حاصل کی تھی تاہم 100 کلوگرام جوڈو مقابلوں کے دوسرے مرحلے میں یوکرین کے ایتھلیٹ آرٹم بلوشیکنو نے انھیں شکست دی تھی۔
شاہ حسین سے قبل شوٹر منہل سہیل اور پیراک حارث بانڈے بھی متاثر کن کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے تھے۔ دوسری جانب ریواولمپکس میں پاکستانی پرچم اٹھانے والے غلام بشیر اور لیانا سوان جنھوں نے باالترتیب مردوں کے 25 میٹر اور خواتین کے 50 میٹرفری اسٹائل میں حصہ لیا تھا تاہم وہ بھی پاکستان کو کوئی میڈل نہ دلاسکے۔ واضح رہے پاکستان گزشتہ 24 سال سے اولمپکس میں کوئی میڈل حاصل نہیں کرسکا ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ قومی ہاکی ٹیم اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرنے میں ناکام ہوئی جبکہ دیگر اکثر ایتھلیٹس بھی باآسانی گیمز تک رسائی میں ناکام رہے تھے جن میں سے کچھ وائلڈ کارڈ کے ذریعے ریو تک پہنچے تھے۔
پاکستان نے 1988 کے اولمپکس میں ہاکی کے علاوہ باکسنگ میں دو میڈلز حاصل کئے تھے تاہم اس دفعہ کوئی باکسر بھی ریواولمپکس میں جگہ نہ بنا سکا۔