چتراول۔ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں برفانی تودہ گرنے سے کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں برفانی تودہ گرنے کے باعث کم از کم 13 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ کئی افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔ خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس نے چترال سکاؤٹس کے کمانڈر نظام الدین شاہ کے حوالے سے بتایا ہے کہ امدادی کارکنوں نے اب تک ملبے سے 13 لاشیں نکال لی ہیں جب کہ دوسرے افراد کی تلاش کے لیے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے خیبر پختونخوا میں قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے کی ترجمان شیما ایوب خان نے بتایا کہ اب تک ملبے تلے دبے افراد میں سے تین کو بچا لیا گیا ہے جبکہ مزید تین تاحال پھنسے ہوئے ہیں۔
انتظامیہ کے ایک اعلیٰ عہدیدار شہاب حمید کا کہنا ہے کہ علاقے کی زیادہ تر سڑکیں بند ہو چکی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’ہم سڑکیں دوبارہ کھولنے اور لوگوں کی مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔‘
چترال کی ضلعی انتظامیہ نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ واقعہ سنیچر کی رات ایک بجے کے قریب چترال کے علاقے گرم چشمہ میں پیش آیا جہاں شیر شال نامی گاؤں پر برفانی تودہ گرنے سے پانچ مکانات تباہ ہو گئے۔ قدرتی آفات سے نمٹنے کے صوبائی ادارے پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق این ڈی ایم اے ایک خصوصی ہیلی کاپٹر روانہ کر رہا ہے۔ وزیرِ اعظم نواز شریف اور تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے اس واقعے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔