صبح دس بجے کے قریب فضائیہ کے اسلحہ ڈپو کے دروازے عوام کے لیے کھل گئے۔ ہزاروں کی تعداد میں پلے کارڈ اور ہاتھ سے لکھے ہوئے پرچے شہر بھر میں پھیل گئے جن پر لکھا تھا کہ فوجی خدمت کا سرٹیفیکٹ رکھنے والے لوگ اسلحہ حاصل کرنے کے لیے فضائیہ کی چھاونی پہنچ جائیں۔
قزوین سے فوج کابکتر بند بریگیڈ، کرفیو کے نفاذ کو سخت بنانے کے لیے شہر میں داخل ہوا لیکن سپہ ہائی وے پرعوام نے اس کا راستہ روک دیا۔ تہران کے نواحی علاقوں کے لوگوں نے شہر میں داخلے کے تمام راستے روکاوٹیں کھڑی کرکے بند کردیئے تھے تاکہ فوجی کمک شہر کے اندرنہ پہنچنے دی جائے۔ اخبارات ایک دن میں دو دو، تین تین ضمیمے شائع کر رہے تھے ، جو ہر شخص کے ہاتھ دکھائی دیتے تھے۔
امریکی صدر جمی کارٹر کے قومی سلامتی کے مشیر برژینسکی نے، رات گئے، امریکی وزیر جنگ جنرل براؤن، اور سی آئی اے چیف جنرل ٹرنر کے سامنے ایران میں بغاوت کا منصوبہ پیش کیا اور ان کی منظوری حاصل کی۔