تہران کے پولیس کمانڈر نے اعلان کیا کہ شہر میں کرفیو کے نفاذ میں گیارہ فروری کی دو پہر بارہ بجے تک توسیع کردی گئی ہے۔ امام خمینی رح نے شاہی حکومت کے اعلان پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے فرمایا کہ سرکاری اعلامیہ غیرشرعی ہے اور عوام کسی بھی صورت میں کرفیو کی پابندی نہ کریں۔
اس کے بعد شہر کے کئی تھانے عوام کے ہاتھوں سقوط کرچکے تھے۔ تہران کے پولیس کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل رحیمی نے اپنے زیر کمان دستوں کوحکم دیا کہ وہ آیت اللہ طالقانی اور مہدی بازرگان سمیت تمام انقلابی رہنماؤں کو فی الفورگرفتاراورہوائی جہاز کے ذریعے ملک کے کسی جزیرے میں منتقل کردیں۔
اسی دوران عوام نے، فرح آباد میں، فضائیہ کے مقابلے کے لیے جانے والے کئی ٹینکوں اور بکتر بندگاڑیوں کو ناکارہ بنادیا۔ فضائیہ کے جوانوں اور شاہی گارڈ کے درمیان گزشتہ رات شروع ہونے والی جھڑپیں دس فروری کی دوپہر تک جاری رہیں۔