سری نگر : یوپی انتخابی نتائج پر عمر عبداللہ نے کہا ، بی جے پی کو ہرانے کیلئے حکمت عملی میں تبدیلی ضروری ہے۔ جموں وکشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اترپردیش سے سامنے آنے والے انتخابی نتائج پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کو ہرانے کے لئے سیاسی جماعتوں کو اپنی حکمت عملی میں تبدیلی لانی پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب، گوا اور منی پور سے سامنے آنے والے نتائج سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کو بھی ہرایا جاسکتا ہے۔
تاہم عمر عبداللہ جو کہ نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر بھی ہیں، نے کہا کہ ملک میں آج ایسا کوئی لیڈر نہیں جو 2019 ء کے پارلیمانی انتخابات میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کا مقابلہ کرسکے۔ انہوں نے اترپردیش میں بی جے پی کی جیت کو سونامی قرار دے دیا۔
عمر عبداللہ نے ہفتہ کو مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا ’تمام ماہرین اور تجزیہ کاروں نے بی جے پی کی اترپردیش میں لہر کو نظرانداز کیوں کیا؟ یہ کوئی معمولی لہر نہیں بلکہ سونامی ہے‘۔ انہوں نے کہا ’مختصراً بھارت بھر میں مقبولیت رکھنے والا آج کوئی ایسا لیڈر موجود نہیں جو 2019 ء کے پارلیمانی انتخابات میں مودی اور بی جے پی کا مقابلہ کرسکے‘۔
تاہم عمر عبداللہ نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ بی جے پی کو بھی ہرایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا ’پنجاب ، گوا اور منی پور سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی کو بھی ہرایا جاسکتا ہے، لیکن تنقید کو مثبت متبادل سے بدلنے کی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے‘۔