لکھنؤ۔ککریل نالے میں جمعہ کو بند ہو چکے 1 ہزار اور 500 کے پرانے نوٹ ملے۔ نالے میں پڑے نوٹوں کی اطلاع ملتے ہی لوگ نالے میں ہی نوٹ بننے کے لئے اتر گئے۔ نوٹ بن کرنالے سے نکلے اشفاق نام کے لڑکے نے بتایا کہ جمعہ صبح ایک کوڑا بننے والے کو ان نوٹوں کے بارے میں پتہ چلا۔ جس کے بعد سے وہ اپنے خاندان کے ساتھ یہاں پہنچا اور نوٹ بننے لگا۔ اس دوران اسے نوٹوں سے بھرا ہوا ایک بورا ملا جسے وہ اپنے ساتھ لے گیا۔
اندرپرستھ کی جھوپڑ پٹی میں رہنے والی ریشما نے بتایا کہ یہاں ایک لڑکا صبح 7 بجے کے قریب کوڑا بننے کے لئے نکلا۔ وہ نالے کی طرف گیا۔ کچھ دیر بعد وہ دوڑتے ہوئے اپنے گھر کی طرف بھاگا۔اس نے کہا کہ مجھے لگا کہ کچھ انہونی ہو گئی، لیکن میں نے توجہ نہیں دی اور تھوڑی دیر بعد ہی وہ اپنے ساتھ کچھ اور ردی بننے والے لوگوں کو لے کر نالےمیں اتر کر 1000-500 کےنوٹ بننے لگا۔ کچھ دیر بعد ان میں سے ایک لڑکا نوٹوں سے بھری بوری لے کر اپنی جھونپڑی کی طرف بھاگا۔تھوڑی ہی دیر بعددیگر علاقائی لوگ بھی اسی میں اترنے لگے، تب تک میرا بیٹا آیا اس نے بھی اس میں جانے کی بات کہی تو میں نے اسے منع کر دیا۔ مجھے لگا کہ پتہ نہیں پانی میں کہاں کتنی گہرائی ہو، اور پھر یہ نوٹ چلایا جائے گا بھی نہیں۔ اس لیے نہیں جانے دیا۔
دیھتے ہی دیکھتےوہاں سینکڑوں تماشبینجمع ہو گئے اور صبح اس بوری کو لے کر جو لڑکے چلے گئے تھے۔ ان میں سے کوئی بھی وہاں دوبارہ نہیں آیا۔ اتنا روپیہ تھا کہ 1000-500 نوٹ بن رہے لوگوں میں سب کے ہاتھ میں کم از کم 10 سے 15 نوٹ تھے۔ لوگ اپنے گھر سے پالی تھینلے کر آ رہے تھے۔ کچھ لوگ اپنی قمیص میں ہی بھرتے جا رہے تھے۔ پھراس بات کا شور چاروں طرف ہو گیا۔ پولیس کے آتے ہی وہاں نوٹ بن رہے لوگ باہر نکلنے لگے۔ مقامی لوگوں نے کہا 1000-500 کے نوٹ میں کروڑوں روپے ہوں گے۔ وہاں موجود مقامی لوگوں نے بتایا کہ جس طرح سے سینکڑوں لوگوں کے بننے کے بعد بھی نوٹمسلسل دکھائی دے رہے تھے۔ اس سے کم از کم کروڑوں روپے ہونے کا اندازہ ہے۔
جھونپڑی میں ہی رہنے والی ایک خاتون وہاں تلاشی کرنے پہنچی پولیس کی ٹیم سے الجھ گئی۔ کچھ دیر پہلے ہی جب وہ نوٹ بن رہی تھی تو ایک صحافی نے اس کی ویڈیو بنا لیا تھا۔ خاتون نے کہا کہ وہ گئی ہی نہیں تھی پھر ویڈیو دکھانے پر بولی میں گئی تھی پر روپے وہیں موجود ایک آدمی کو دے دیے تھے۔ بار بار بیان بدلنےکے بعد پولیس نے خواتین کانسٹیبل کو بلایا۔ جب خاتون کانسٹیبل نے سختی سے پوچھا تو اس نے 1000 اور 500 کے قریب 10 ہزار روپے دیئے۔
ایس پی ٹی جیجی درگیش کمار نے بتایا کہ ہم لوگوں کو پہلے مرحلہمیں ہی ڈائل 100 سے اطلاع ملی کہ ککریل نالے میں نوٹ ملے ہیں۔ جس کے بعد ہم نے اپنی علاقے کی ٹیم کو پل کے نیچے کی طرف، نالے کے پاس کی تمام جھونپڑیوں میں اور جن کو ملے ہیں ان سے بات چیت کر روپے برآمد کرنے کے لئے بھیجا۔اب تک ہمارے پاس موجود معلومات کے مطابق تقریبا 1 لاکھ 15 ہزار روپے برآمد ہوئے ہیں۔ جو کہ وہاں نوٹ بن رہے لوگوں سے برآمد کئے ہیں۔ نوٹ کس طرح آئے، کہاں سے آئے یہ ساری باتیں جانچ کا موضوع ہے۔
پولیس نے جھونپڑ پٹی میں تلاشی بھی لی۔ جہاں ایک جھونپڑی سے 1000 کے پرانے نوٹوں کی گڈی ملی، جس میں ایک میں 3 ہزار تھے اور دوسرے میں 5 ہزار۔ پولیس نے جب مقامی جھونپڑیوں میں تلاشی شروع کی تو وہاں موجود کچھ خواتین نے اس کی مخالفت بھی کی لیکن بعد میں تلاشی دینے کو راضی ہوئیں۔