دنیا کے سب سے اہم اور متعبر انعام دینے والے ادارے میں بھی خواتین کے ساتھ نازیبا واقعات سامنے آنے کے بعد مستفیٰ ہونے والے ارکان نے سویڈن میڈیا کو ایک کھلا خط بھی فراہم کیا۔
ارکان کی جانب سے سویڈن میڈیا کو فراہم کیے گئے خط میں کہا گیا کہ جنسی اسکینڈل نے نوبل کمیٹی کو واضح طور پر 2 حصوں میں تقسیم کردیا۔
خبروں کے مطابق نوبل کمیٹی میں جنسی اسکینڈل کا یہ معاملہ گزشتہ برس نومبر میں شروع ہونے والی خواتین کی مہم ’می ٹو‘ کے بعد ہی سامنے آیا۔
بتایا جا رہا ہے کہ اس وقت نوبل کمیٹی کے 18 ارکان یا ججز میں سے 5 غیر فعال ہیں، جن میں سے 2 خواتین ججز کرسٹین اکمان اور لوٹا لوٹاس کئی سالوں کی چھٹیوں پر ہیں۔