نائجیریا کے عوام ایک بار پھر آیۃ اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی حمایت میں سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق آیۃ اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کے حامیوں کی ایک کثیر تعداد نے پیر کے روز انسانی حقوق سے متعلق کمیٹی کے دفتر کے سامنے ہونے والے ایک احتجاج مظاہرے میں شرکت کی۔ نائجیریا کے مختلف شہروں سے آنے والے مظاہرین نے آیۃ اللہ شیخ زکزکی کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔
شیخ زکزکی کی جسمانی حالت اور دوران قید ان کے ساتھ انتظامیہ اور سیکورٹی اہلکاروں کے ناروا سلوک کے پیش نظر ان کی جماعت” تحریک اسلامی” کو سخت تشویش اور خدشات لاحق ہیں۔ تحریک اسلامی نائجیریا کا کہنا ہے کہ آیتہ اللہ شیخ زکزکی کے گھر پر حملے اور فوج کے ہاتھوں ان کی گرفتاری نائجیریا میں اسلامی تحریک کو ختم کئے جانے کی سازش کے تحت عمل میں لائی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال تیرہ دسمبر کو زاریا میں واقع بقیۃ اللہ کمپلیکس پر فوج نے بلاجواز حملہ کر کے سیکڑوں افراد کو شہید اور زخمی کردیا تھا۔ اس حملے میں آیۃ اللہ ابراہیم زکزکی زخمی ہو گئے تھے۔
فوج کے حملے اور تشدد کے نتیجے میں آیۃ اللہ شیخ زکزکی ایک آنکھ کی بینائی سے محرومی کے علاوہ جسمانی طور پر بھی معذور ہو چکے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کو نہ تو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں اور نہ ہی وکیلوں سے ملنے دیا جارہا ہے۔ فوج کا دعوی ہے کہ آیۃ اللہ شیخ زکزکی کے حامی نائجیریا کے آرمی چیف کے کاروان پر حملے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔