حیدرآباد: این آئی اے نے سعودی عرب میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کی میٹنگوں کا بندوبست کرنے والے نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ ہندوستانی انٹیلی جنس ایجنسی اب بی جے پی لیڈر قتل کی سازش رچنے کے ملزم سید ذاکر رحیم کے تار معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک سے جوڑنے کی کوشش کی ہے۔ انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق ذاکر رحیم سعودی عرب میں ہندوستانی مسلمانوں کی ڈاکٹر ذاکر نائیک کے ساتھ میٹنگیں منعقد کرواتا تھا۔ حال ہی میں سید ذاکر رحیم کو سعودی عرب سے دہلی بھیج دیا گیاتھا ۔
رحیم کو سعودی ایجنسیوں نے گزشتہ سال مئی مہینے میں گرفتار کیا تھا۔ تبھی سے اس کی حوالگی کی کوشش کی جارہی تھی ۔ دہلی پہنچتے ہی اسے این آئی اے نے حراست میں لے لیا اور حیدرآباد روانہ ہو گئی۔ این آئی اے کی جانب سے بتایا گیا کہ رحیم نے ملک کے کچھ بڑے بی جے پی لیڈروں کے قتل کی سازش رچی تھی۔ وہ پاکستان میں انعامی دہشت گرد فرحت اللہ گھوري کا سالا ہے۔
گھوري کے خلاف بھی لشکر طیبہ اور حرکت الجہاد الاسلامی کے ساتھ مل کر بنگلور اور ہبلی میں کچھ بڑے ہندو رہنماؤں کے قتل کی سازش کر کے فرقہ وارانہ ہم آہنگی بگاڑنے کی سازش کا الزام ہے۔ ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق رحیم ڈاکٹر ذاکر نائیک سے لوگوں کو ملوانے کا کام کرواتا تھا۔ پھر ایسے لوگوں کو موٹی ویٹ کر کے دہشت گردی کے لئے استعمال کرتا تھا۔