نئی دہلی: سپریم کورٹ نے بی سی سی کو تگڑا جھٹکا دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے ہندوستانی کرکٹ کنٹرول بورڈ (بی سی سی آئی) کے مالی حقوق محدود کرتے ہوئے لوڈھا کمیٹی سے ایک آزاد آڈیٹر مقرر کرنے كو کہا ہے۔ چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر کی صدارت والی بنچ نے بی سی سی آئی کے مالی حقوق محدود کرنے کا حکم دیتے ہوئے بولیوں اور ٹھیکوں کے لیے مالی حد متعین کی ہے۔ عدالت نے لوڈھا کمیٹی سے کہا ہے کہ وہ ایک آزاد آڈیٹر مقرر کرے جو بی سی سی آئی کے تمام مالی لینے دین کا جائزہ کرے گا۔ عدالت عظمی نے بی سی سی آئی صدر انوراگ ٹھاکر اور سیکرٹری اجے شرکے کو یہ ہدایت دی ہے کہ وہ حکم پر عملدرآمدسلسلے میں دو ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ لوڈھا کمیٹی کے سامنے پیش کرے۔
سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ بی سی سی آئی کی مالی آزادی پر یہ پہرہ تب تک جاری رہے گا جب تک کہ ہندوستانی بورڈ اور ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشن لوڈھا کمیٹی کی سفارشات کو نافذ نہیں کرتے ۔ گزشتہ سماعت کے دوران بھی عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ کرکٹ ایسوسی ایشن کو بی سی سی آئی کی جانب سے بڑے پیمانے پر پیسہ جاری نہیں کیا جا سکتا ۔
عدالت عظمی نے لوڈھا کمیٹی سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ بی سی سی آئی کے تمام ٹھیکوں کے مانیٹری قیمت طے کرے اور تمام ٹھیکوں کی کمیٹی سے منظوری لازمی ہوگی۔ اس معاملے پر اب اگلی سماعت پانچ دسمبر کو ہوگی۔ عدالت نے ٹھاکر سے آئی سی سی کے چیئرمین ششانک منوہر کو بھی مذکورہ حکم کی جانکاری دینے کو کہا ہے۔
عدالت کے اس حکم کے بعد بی سی سی آئی اب ریاستی کرکٹ ایسوسی ایشن کو تازہ فنڈ جاری نہیں کر سکے گی، وہیں اس کے بڑے معاہدوں پر بھی کمیٹی کی نظر رہے گی۔ بورڈ کا اگلا بڑا معاہدہ انڈین پریمیئر لیگ کے نشریاتی حقوق کا ہوگا جس پر 25 اکتوبر تک کوئی فیصلہ آ سکتا ہے۔