بھوپال: ناتھورام گوڈسے کو عظیم انسان بتائے جانے پر مدھیہ پردیش اسمبلی میں ہنگامہ ہو گیا۔ ایک کتاب میں ناتھورام گوڈسے اور راون کو عظیم انسان بتائے جانے پر جمعرات کو مدھیہ پردیش اسمبلی میں جم کر ہنگامہ ہوا۔ اپوزیشن پارٹی کانگریس نے معاملہ کو اٹھاتے ہوئے ایوان کو بتایا کہ بھوپال میں واقع ماكھن لال چترویدی راشٹریہ پترکاریتا اور سنچار یونیورسٹی میں ناتھورام گوڈسے اور راون کو مهاپرش پڑھایا جا رہا ہے۔
کانگریس کے لیڈر اجے سنگھ نے ایوان کو بتایا کہ اس یونیورسٹی کے ایک اسکالر نے اپنے ریسرچ میں ناتھورام گوڈسے کو عظیم انسان قرار دیا ہے اور اس کتاب کو صحافت کے طالب علموں کو پڑھایا جا رہا ہے۔ دراصل جس کتاب کو لے کر یہ معاملہ سامنے آیا ہے اس کے رائٹر مونیکا ورما اور سریندر پال ہیں۔ اس کتاب میں لکھا ہے کہ مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھو رام گوڈسے اور سیتا کا اغوا کرنے والا راون عظیم انسان تھے۔
غور طلب ہے کہ کانگریس نے بدھ کو بھی ایوان میں اسی طرح کا ایک اور معاملہ اٹھایا تھا۔ اس کے بعد سامنے آیا تھا کہ مدھیہ پردیش کی یونیورسٹیوں میں ایم اے میں پڑھائی جانے والی کتاب ‘بھارت کا بھگول میں گونڈ قبیلے کو گائے مارنے والا اور گائے کا گوشت کھانے والا بتایا گیا ہے۔
لیکن جب جمعرات کو کانگریس نے پھر یہ مسئلہ اٹھایا تو اعلی تعلیم کے وزیر نے صفائی دی کہ حکومت نے ناشر کے خلاف کارروائی کے لئے افسروں کو خط لکھا ہے۔ جواب کے دوران جب کانگریس کے ممبراسمبلی نے وزیر موصوف کو روکا تو وہ کہنے لگے کہ کانگریس کے دور حکومت میں کیا کیا ہوتا رہا ہے، یہ سب جانتے ہیں۔