ممبئی : مجید میمن نے کہا کہ مسلم پرنسل لا کے سلسلہ میں مسلمانوں کو تشویش میں مبتلا ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔
ممتاز قانون داں اور راج سبھا کے ممبر مجید میمن نے گزشتہ کل لاءکمیشن کے چیئرمین بی ایس چوہان کے ساتھ اپنی میٹنگ کے حوالہ سے آج ملک کے مسلمانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مسلم پرسنل لاءمیں مداخلت، تین طلاق کی منسوخی اور یکساں سول کوڈ کے معاملہ میں صبر و تحمل سے کام لیں کیونکہ جسٹس چوہان نے اس کا یقین دلایا ہے کہ حکومت یا سپریم کور کا مسلمانوں کے شرعی قانون میں مداخلت کا کوئی ارادہ نہیں۔
مسٹر مجید میمن نے آج یہاں اممبئی میں صحافےوں سے گفتگو کرتے ہوئے لا کمیشن کے سربراہ جسٹس چوہان نے واضح لفظوں میں یہ بات بتائی ہے کہ سپریم کورٹ نے لاءکمیشن کو کوئی حکم نہیں دیا بلکہ اٹارنی جنرل کمیشن سے اس سوا ل پر اس کی رائے جاننا چاہتے ہیں کہ ایک نشست میں تین طلاق کی قانونی حیثیت کیا ہے؟
مسٹر میمن نے کہا کہ لاکمیشن کے سوالنامہ کی وجہ سے ملک کے مسلمانوں میں بے چینی پھیلی ہوئی ہے، لیکن جسٹس چوہان نے بتایا ہے کہ جن سوالات کو زیر بحث لانے کے لئے اور رائے جاننے کے لئے انٹرنیٹ سمیت مختلف ذرائع سے عوام تک پہنچایاگیا ہے ان سوالات پر اگر مسلمانوں کو اعتراض ہے تو ایک ضمنی سوالنامہ بھی جاری کیا جائے گا۔
مسٹر میمن کے مطابق جسٹس چوہان نے یہ بھی کہا ہے کہ مسلمان سوالنامہ کا جواب دینے کے لئے مجبور نہیں ہیں اور اسے سوالنامہ پر اعتراض داخل کرنے کی بھی کھلی چھوٹ ہے۔مسٹر میمن نے صبر و تحمل سے کام لینے کا مشورہ دیتے ہوئے لاءکمیشن سربراہ کی اس یقین دہانی کا بھی ذکر کیاکہ مسلمانوں کو اس کا یقین رکھنا چاہئے کہ آنے والے دنوں میں اس نازک معاملے پر مسلمانوں کی رضامندی اور تسلی بخش قبولیت کے بغیر کوئی بھی قدم اٹھایا نہیں جائے گا۔