اور ساتھ ہی اُن کے اس قول کہ ‘دوست بدلے جاسکتے ہیں لیکن پڑوسی نہیں’پر عملی طور آگے بڑھ کر پاکستان کے ساتھ مضبوط دوستی اور خوشگوار تعلقات قائم کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جانی چاہئے تاکہ برصغیر خصوصاً ریاست جموں وکشمیر کے لوگوں کو امن و سکون کی زندگی نصیب ہو اور اہل کشمیر کو اُن مشکلات و مصائب سے نجات ملے جو یہاں کے عوام گذشتہ 70برسوں سے مسئلہ کشمیر کے حل نہ ہونے کی وجہ سے اٹھا رہے ہیں۔