بیجنگ. ہندوستان کے سائنس-ٹیکنالوجی ایکسپرٹس کو نظر انداز کرکے ہم نے بڑی غلطی کی. یہ باتیں چین کے ذرائع ابلاغ میں شائع ہوئی ہیں۔ چین کے میڈیا نے یہ بھی کہا کہ چین کو ہندوستان کے هايٹےك ٹیلنٹ کو اپنے یہاں بلانا چاہئے.
چین کے اسٹیٹ میڈیا ‘گلوبل ٹائمز’ نے اپنے آرٹیکل میں لکھا، “چین نے ہندوستانی ٹیلنٹ کو نظر انداز کرنے کی بھول کی. ہم نے امریکہ اور یورپ کے ٹیلنٹ سے زیادہ ترجیح دی.” “چین نے ہندوستانی سائنس-ٹیکنالوجی ایکسپرٹس کو اٹرےكٹ کرنے کی پوری طرح سے کوشش نہیں کی.” بتا دیں کہ گلوبل ٹائمز نے حال ہی میں ہندوستان کی تعریف میں بہت آرٹیکل لکھے ہیں. حال ہی میں اس نے بھارت کے 104 سیٹلائٹ خلائی میں بھیجنے کی بھی تعریف کی تھی.
“گزشتہ چند سالوں میں چین میں ٹیکنالوجی کے میدان میں جابس میں زبردست بوم آیا ہے. ہمارا ملک ریسرچ اور ڈیولپمنٹ سینٹرز کے طور پر دیکھا جا رہا ہے.” “تاہم، کم لیبر کے اخراجات کے چلتے کچھ ہائی ٹیک پھرمس چین کو چھوڑ کر ہندوستان کا رخ کر رہی ہیں.” “اپنی انوویشن اےبلٹي کو برقرار رکھنے کے لئے چین کو ہندوستانی ٹیلنٹ کو اپنے یہاں لانا ہی ہوگا.” آرٹیکل کے مطابق، “امریکی کی سپھٹےوير فرم سی اے ٹیکنالوجیز نے چین میں اپنے 300 لوگوں کے ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ ٹیم کو ختم کیا. ساتھ ہی امریکہ نے ہندوستان میں گزشتہ چند سالوں میں 2 ہزار سائنٹیفک اور ٹیکنیکل ماہرین تعینات کئے.” “بھارت ینگ ٹیلنٹ پول تیزی سے اٹرےكٹ کر رہا ہے. چین ہائی ٹیک انوےسٹرس کو اپنے یہاں نہ لانے کی رسک نہیں لے سکتا.”