لکھنؤ: مایاوتی نے وزیر اعظم مودی کے ذریعے نوٹ بندی معاملہ پر طنز کا دو ٹوک جواب دیتے ہوئے کہا کہ مودی جی دیکھ لیں کہ اسکا بی ایس پی پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔ بابا صاحب ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی 61 ویں برسی کے موقع پر آج بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے اپوزیشن جماعتوں پر جم کر نشانہ سادھا ۔
خاص طور پر مایاوتی نے نوٹ بندی کو لے کر بی جے پی اور وزیر اعظم مودی پر حملہ کیا ۔ مایا نے کہا کہ وزیراعظم دیکھ لیں نوٹ بندی کا ہم پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے۔ مایاوتی نے تقریر کے آغاز میں سماج وادی پارٹی، اکھلیش یادو اور بھارتیہ جنتا پارٹی پر نشانہ سادھا ۔ تقریر کے آخر میں مایاوتی نے نوٹ بندي کو لے کر پی ایم مودی پر تیکھے حملے کئے۔
انہوں نے کہا کہ آگرہ میں انہوں نے (مودی) تالی پیٹ کر پوچھا تھا کہ اب بی ایس پی کیا کرے گی؟ میں ان سے کہنا چاہتی ہوں کہ وہ یہاں دیکھیں کہ کتنے آدمی آئے ہوئے ہیں، ابھی یہ یوپی کے پورے عوام نہیں ہیں، صرف لکھنؤ سے آئے ہوئے لوگ ہیں، وہ دیکھ لیں کہ نوٹ بندي کا کیا اثر پڑا ہے۔ ایس پی، کانگریس پر اس کا اثر ہے، ہم پر نہیں۔
میری اپیل ہے کہ نوٹ بندي کرنے والی پارٹی کو آپ چوتھے نمبر پر لے آئیں۔ بی جے پی کو یوپی میں چوتھے نمبر پر لا کر نوٹ بندي کی سزا دیں۔ یہ پریورتن ریلی کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں، ارد گرد کی ریاستوں سے بھیڑ اکٹھا کرتے ہیں، وہ خواہ کچھ بھی کر لیں ، لیکن انتخابات میں انہیں پتہ چل جائے گا۔
دیر رات سے ہی عوام اےٹی ایم اور بینکوں کے باہر قطاروں میں کھڑی ہو جاتے ہیں ، وہ خود کے پیسے کے لئے بھٹک رہے ہیں ، پی ایم خود کو سنت کہتے ہیں، مگر انہوں نے عوام کو فقیر بنا دیا۔ عوام ان کو بتائیں گے کہ جو انہوں نے دھوکہ دیا ہے، لوک سبھا کے انتخابی وعدوں کو پورا نہیں کیا ہے، انہیں سبق مل جائے گا۔
مایاوتی نے کہا کہ عوام کی توجہ ہٹانے اور یوپی انتخابات کو ذہن میں رکھتے ہوئے نوٹ بندي کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 90 فیصد عوام اس کے خلاف ہیں ۔ اندر ہی اندر اپنی پارٹی کا اور اپنے چہیتوں کو کالا دھن ٹھکانے لگا دیا۔