لکھنو۔ بی جے پی کی پالیسیاں لوگوں کے لئے لعنت ثابت ہو رہی ہیں۔ ان خیالات کا اظہار بی ایس پی سربراہ مایاوتی نے کیا۔ نوٹ اسیر کو لے کر بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے مرکزی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے دو جنوری کو وزیر اعظم کے خطاب کے لیے مایوس کن قرار دیا ہے. انہوں نے کہا ہے کہ بی جے پی اپنے اکثریت کے تکبر میں ہے. بی جے پی کی پالیسیاں اب لوگوں کے لئے لعنت ثابت ہو رہی ہیں. کالا دھن، بدعنوانی پر لگام لگانے کے نام پر تشدد کیا جا رہا ہے.
منگل کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مایاوتی نے کہا کہ پی ایم کا خطاب مایوس کن رہا، ان خطاب میں کسانوں کی قرض معافی کو لے کر کچھ نہیں تھا. انہوں نے مطالبہ کیا کہ لوگوں کو اپنے حساب سے خرچ کی آزادی ملے. انہوں نے کہا کہ 2016 کا سیاہ سایہ، 2017 میں نہ آئے اور پی ایم مودی کو 2017 میں عقل سلیم آئے. کانگریس بھی سالوں تک عوام کو گمراہ کرتی رہی ہے، اب اسی راہ پر بی جے پی بھی چل پڑی ہے.
مایاوتی نے کہا کہ نوٹبدي کے 50 دن پورے ہونے کے بعد بھی عوام کو ریلیف نہیں ملی ہے. وزیر اعظم یہ بتائیں کہ نوٹبندی کے بعد کتنا کالا دھن پکڑا گیا.
اور کیا کہا مایاوتی نے؟
سربراہ مایاوتی کا بیان-بی جے پی کو اپنے اکثریت کا غرور ہے، کالے دھن، بدعنوانی پر لگام لگانے کے نام پر ظلم ہو رہا ہے. نوٹبندی کا نادان، بغیر تیاری کے فیصلہ لیا، نوٹبدي سے 90 فیصد عوام پریشان ہے، نوٹبندی سیاہ باب کے طور پر درج گے لائن میں لگے لوگوں کی موت بھی ہوئی تھی، زیادہ تر عوام نوٹبندی سے پریشان ہے، اچھے دن کے آثار بہت کم نظر رہے ہیں بی جے پی کے دعوے جھوٹے ثابت ہو رہے، نیا سال جنوری تکلیف دہ سال ثابت نہ ہو، عام عوام اپنے پیسے کے لئے لاچار ہے