کلکتہ: ممتا حکومت نے ایک ہفتہ کی گو مگوکیفیت کے بعد آخر کار مسلم پرسنل لا بورڈ کا اجلاس عام کے انعقاد کی پارک سرکس میدان میں اجازت دیدی ہے ۔ 20نومبر کومسلم پرسنل لا بورڈ کا اجلاس عام حسب پروگرام پارک سرکس میدان میں ہی منعقد کیا جائے گا۔ مسلم پرسنل لا بورڈ کے مجلس استقبالیہ کے صدر سلطان احمد نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ آج شام7بجے کلکتہ پولس کمشنر و جوائنٹ کمشنر سے فون کے ذریعہ ممتا حکومت کے ذریعے پارک سرکس میدان کی اجازت دیدینے کی اطلاع دے دی گئی ہے ۔
ممتا حکومت سے بھی بات ہوئی ہے۔ممتا حکومت کا کہنا تھا کہ کچھ غلط فہمیوں کی وجہ سے یہ کیفیت پیدا ہوگئی تھی اور دیوالی ، کالی پوجا اور بھائی پوٹا کے تہوار کی وجہ سے دفاتر بند ہوگئے تھے اس کی وجہ سے حکام سے رابطہ نہیں ہورہا تھا ۔کل بد ھ کو دفتر کھلتے ہی ہم نے کلکتہ پولیس سے رابطہ کیا اور دو دن میں پولیس انتظامیہ نے ہمیں اجازت دیدی ہے ۔
خیال رہے کہ مسلم پرسنل لا بورڈ کا اجلاس کلکتہ شہر میں 18,19اور20نومبر کو منعقد ہوگا۔ 18اور19نومبر کو مجلس عاملہ ، ممبران کی میٹنگ ہوگی جس میں مختلف ایشوز تجاویز پاس کیے جائیں گے اور اس مرتبہ بورڈ کے صدر و جنرل سیکریٹری و مجلس عاملہ کے ارکان کا بھی انتخاب ہونا ہے۔جگہ کی اجازت ملنے کی اطلاع بورڈ کے صدر مولانا سید محمد رابع حسنی ندوی اور جنرل سیکریٹری مولانا محمد ولی رحمانی کو دیدی گئی ہے۔
سلطان احمد نے کہا کہ ملک بھر سے آنے والے بورڈ کے ذمہ داران اور ممبران کے قیام کا انتظام کلکتہ شہر کے مختلف ہوٹلوں میں کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ پہلے ہم لوگوں نے راجر ہاٹ میں واقع مدینۃ الحجاج کی بکنگ کا فیصلہ کیا تھا مگر کچھ قانونی پیچیدگیوں اور کلکتہ شہر سے کافی دور ہونے کی وجہ سے مدینۃ الحجاج کی حصولیابی کی کوشش ترک کردی ۔ اب مجلس عاملہ و ممبران کی میٹنگ کیلئے کلکتہ شہر کے قلب میں واقع گور گرجا کے قریب ایک بینکٹ ہال بک کرلیا گیا ہے جس میں800افرادکے بیٹھنے کا انتظام ہے اور کرسیاں بھی معقول ہے ۔
مجلس استقبالیہ کے صدر وممبر پارلیمنٹ سلطان احمد نے کلکتہ شہر کے علماء کرام و مجلس استقبالیہ کے ممبران کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ بنگال کے مسلمانوں کو اس اعلان کا بے صبری سے انتظار تھا۔ہمارے علماء کرام کی محنت اور مسلمانوں کی دعاؤں کی وجہ سے سب کچھ ٹھیک ہوگیا ہے اور ہم لوگ پوری مستعدی سے اجلاس کو کامیاب بنانے کیلئے مصروف عمل ہوگئے ہیں ۔
سلطان احمد نے کہا کہ بورڈ کا یہ اجلاس بالکل غیر سیاسی ہے اور اس کو سیاست سے جوڑنے کی کوشش نہیں ہونی چاہیے۔یہ کسی مذہب کی مخالفت یا حمایت میں نہیں ہورہا ہے بلکہ اس اجلاس کا مقصد ہندوستان کے دستور و آئین میں ملک کے تمام طبقات، مذہبی و لسانی اقلیتوں کو جو حقوق دیے گئے ہیں اس کا تحفظ ہے ۔ ہم پرسنل لا کے تحفظ اور یکساں سول کوڈ کے نفاذ میں یہ اجلاس کررہے ہیں ۔امید ہے کہ تین روزہ میٹنگ کے دوران جو تجاویز اورلائحہ عمل مرتب کیا جائے گا وہ ہندوستانی مسلمانوں کیلئے مشعل راہ ثابت ہوگی۔
امام عیدین مولانا قاری فضل الرحمن نے مجلس استقبالیہ کے ممبران کو مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پارک سرکس میدان کی بکنگ رد ہونے کی وجہ سے صرف بنگال ہی نہیں ملک بھر تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی ۔کیوں کہ بورڈ اس وقت ہندوستانی مسلمانوں کی نمائندہ آواز ہے ۔مگر اب اجازت ملنے کے بعد نہ صرف ہم سب بلکہ ریاست کے مسلمانوں کو خوشی ہوئی ہے ۔انہوں نے بنگال کے مسلمانوں سے اپیل 20نومبر کو اجلاس عام کو کامیاب بنانے کیلئے بڑی تعداد پارک سرکس میدان پہنچ کر اتحاد کا ثبوت پیش کریں ۔