مدھیہ پردیش : بیف کو لے کر واویلا مچانے والی بی جے پی حکومت اب بھوپال میں سب سے بڑا مذبح کھولنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ تو صدیوں سے لوگ جانتے ہیں کہ بی جے پی ہمیشہ سے ہی بیف کی مخالفت کر تی رہی ہے ، لیکن یہ نہیں جانتے ہیں کہ بیف کی مخالفت کرنے والی کوئی پارٹی مذبح کی تعمیر کرے گی۔ دراصل غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کرنے میں ناکام رہی شیوراج سنگھ کی حکومت نے گوشت کے ذریعہ کمائی کا نیا طریقہ تلاش کیا ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ بی جے پی حکمرانی والی کئی ریاستوں میں بیف پر پابندی ہے، اس کے باوجود شیوراج حکومت نے بیف کے لئے بھوپال میں ایک بڑا مذبح کھولنے کی اجازت دے دی ہے۔
شیوراج حکومت نے یہ قدم تنہا نہیں بلکہ ملک کے ایک بڑے مذبح کے مالک کے ساتھ ہاتھ ملایا ہے ، جو بی ایس پی رکن اسمبلی بھی ہیں۔ جن ستتا کی خبر کے مطابق بی جے پی اتنا بڑا مذبح کھولنے جا رہی ہے جس میں یومیہ 500 جانور ذبح کئے جا سکیں گے ۔ خیال رہے کہ فی الحال بھوپال میں 60 جانور یومیہ ذبح کئے جاتے ہیں ، جو پورے بھوپال کے لئے کافی ہوتے ہیں۔
تاہم بی جے پی حکومت میں بن رہے اس مذبح کی مخالفت بھوپال کے گوشت تاجربرادری ہی کر رہی ہے۔ اتوار کو حاجی ریاض قریشی نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ یہ سلاٹر ہاؤس ایک پرائیویٹ کمپنی کی طرف سے پانچ سو جانور روزانہ ذبح کئے جانے کیلئے بنایا جا رہا ہے۔ ادھر بھوپال کے میئر اور بی جے پی کے قدآور لیڈر آلوک شرما کا کہنا ہے کہ مذبح کھلنے سے بھوپال میں ہونے والی گندگی کم ہوگی۔