رالف ملر نامی شخص نے اس علاقے کا بڑا حصہ خرید لیا اور اسلحہ کارخانہ بھی اپنے نام کرنے میں کامیاب رہا۔ اس کا مقصد لکھنؤ میں آباد لوگوں کی زندگی کو بہتر بنانا تھا۔
جون کے چوتھے مہینے میں یہاں بڑے پیمانے سٹرابیری فیسٹیول منایا جاتا ہے۔ کھیلوں کے مقابلے، باڈی بلڈنگ کے مقابلے، رقص و سرود کی محفلیں، خوانچے والوں کا بازار شہر کی رونق بڑھاتا ہے۔
اس کے علاوہ یہاں سہ روزہ موسیقی کا مقابلہ بھی منعقد کیا جاتا ہے جہاں گردو نواح کے شہروں کے موسیقار اپنے فن کا مظاہرہ کرتے ہیں اور ان سے جمع کی گئی رقم کو شہر کی فلاح و بہبود پر خرچ کیا جاتا ہے۔
اگست کے آخری ہفتے میں یہاں سوکر یعنی فٹبال کا مقابلہ ہوتا ہے جسے دیھکنے ہزاروں تماشائی آتے ہیں۔ اس کے علاوہ یہاں کی ہاکی ٹیم بھی خاصی شہرت رکھتی ہے۔ لکھنؤ کا اپنا روزنامہ لکھنؤ سینٹینل ہے۔
بیرونی ممالک سے ہوتے ہوئے جب ہم ہندوستان پہنچتے ہیں تو انڈومان نکوبار کی مایا بندر تحصیل میں بھی ایک لکھنؤ نظر آتا ہے۔ یہ پورٹ بلیئر سے 234 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے جس کی آبادی صرف 874 افراد پر مشتمل ہے۔