آسٹریلیا کی مشہور مصنفہ اینی ہال نے لکھنؤ نام سے ایک ناول شائع کیا ہے۔ ناول کا کردار ایک مصیبت زدہ خاتون ہے جو بڑے شہروں سے دور ایک چھوٹے گاؤں لکھنؤ آ کر اپنی نئي زندگی کا آغاز کرتی ہے۔ یہ ناول خاصا مقبول ہوا تھا۔
آسٹریلیا کے رہنے والوں کو ہندوستان کے شہر لکھنؤ سے شاید کچھ خاص الفت ہے۔ وکٹوریہ کے بعد نیو ساؤتھ ویلز میں بھی لکھنؤ نامی ایک چھوٹا سا گاؤں آباد ہے جس کی آبادی محض تین سو افراد پر مشتمل ہے۔
لکھنؤ نامی ناول کا سر ورق یہ گاؤں آسٹریلیا کے مشہور شہر سڈنی سے 245 کلو میٹر کے فاصلے پر ہے۔ یہ جگہ کسی زمانے میں سونے کی کانوں کے لیے مشہور تھی اور شاید کان کنوں کی آبادی کا مرکز یہ چھوٹا سا گاؤں لکھنؤ تھا۔
حکایت ہے کہ پہلی بار سنہ 1863 میں اس جگہ کا نام لکھنؤ رکھا گیا۔ انگریزوں نے جب ہندوستان میں لکھنؤ کا محاصرہ کیا تو یہاں کا ایک مزدور وہاں کی فوج میں شامل تھا۔ مجروح ہونے کے بعد لوٹ کر اپنے وطن آیا اور اس جگہ کا نام لکھنؤ رکھا۔
دوسری روایت ہے کہ چونکہ سونے کی کان نے بہت سے لوگوں کی زندگی بدل دی اس لیے یہ ان کے لیے لکھنؤ جیسا ہو گيا۔ ان میں کون سی کہانی درست ہے اس کا علم نہیں۔