مئو:بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے معاملے میں جیل میں بند دیاشکر سنگھ کی ضمانت عرضی آج وکلاء کی ہڑتال کی وجہ سے عدالت میں داخل نہیں کی جا سکی۔
عدالتوں میں خالی پڑے عہدوں پر تقرری کے لئے آج یہاں وکلا نے علامتی ہڑتال کر کے کام کا بائیکاٹ کیا۔
دیاشنکر کو کل دیر رات پولیس لائن سے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ پرمود کمار نے ان کی عبوری ضمانت خارج کرتے ہوئے 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا۔
آج دیاشنکر سنگھ کی ضمانت کی عرضی عدالت میں پیش کی جانی تھی، لیکن وکلا کے کام کے بائیکاٹ کی وجہ سے ان کی ضمانت عرضی نہیں پیش کی جا سکی۔
عبوری ضمانت مسترد ہونے کے بعد دیاشنکر سنگھ نے کہا “میں تو جیل جا رہا ہوں لیکن میری بوڑھی ماں، میری بیوی اور میری بچی کی سرعام توہین ہوئی ہے ۔ اگر اکھلیش حکومت میں دم ہے تو بی ایس پی کے گنہگار رہنماؤں کے خلاف پاسکو کے تحت کارروائی کرتے ہوئے انھیں جیل بھیجیں “