پٹنہ۔ لالو پرساد یادو نے کہا کہ نام نہاد چائے والے نے اگر غربت دیکھی ہوتی تو غریب کا درد سمجھ میں آتا۔ لالو پرساد یادو نے نوٹ بندی پر ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ہے اور کہا کہ غریب مر رہا ہے ، اس کی آہ سے کوئی نہیں بچ سکتا ہے۔ مسٹر یادو نے آج مائکروبلاگنگ سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرکے کہا کہ نام نہاد چائے والے نے اگر غربت دیکھی ہوتی تو غریب کا درد سمجھ میں آتا ۔ اس کے برخلاف اس نے تو غریبوں کے گلے پر ہی پاوں رکھ دیا ہے ۔
غریب مررہا ہے۔ انہوں نے ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ صرف حکم کی بنیاد پر ہی ملک نہیں چلتا اب پروپیگنڈہ کی دنیا سے باہر نکل کر غریبوں کا دکھ شریک کیجئے۔ یاد رکھئے غریبوں کی آہ سے کوئی نہیں بچ سکتا۔
اس دوران آر جے ڈی صدر کی بیٹی اور راجیہ سبھا کی رکن میسا بھارتی نے بھی نوٹ بندی پر فیس بک اور ٹوئٹر کے ذریعہ مودی حکومت پر زور دار حملہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں نئے نوٹ برس رہے ہیں لیکن بینک او راے ٹی ایم سے عوام کے لئے نہیں بلکہ کسی خفیہ نظم سے چور، بدعنوان اور بی جے پی لیڈروں کے لئے یہ برس رہا ہے۔
محترمہ بھارتی نے مزید لکھا ہے کہ چینئی، حیدرآباد، بنگلورو ، دہلی سمیت کئی دیگر مقامات پر کروڑ نئے نوٹ پکڑے جانے کی خبریں آرہی ہیں۔ جو ایماندار ہیں وہ لائن میں ہیں۔ خرچ میں تخفیف کررہے ہیں ۔ پیٹ کاٹ کر اور دل مسوس کر گھر چلا رہے ہیں جب کہ بے ایمان موج منارہے ہیں ۔
نوٹ بندی کے بہانے حکومت نے ان کے اور بی جے پی کے وارے نیار ے کردئے ہیں۔ممبر پارلیمنٹ محترمہ بھارتی نے مزید لکھا کہ گھر میں نہیں تھے اما ں چلی بھنانے۔ لوگوں کو قطار میں لگا چلے بازار کاغذات خریدنے ۔ چھ ماہ کی تیاری کی حکومت کی قلعی کھل گئی۔
مودی جی کی انتظامی صلاحیت پر زبردست سوالیہ نشان۔ انہوں نے کہا کہ بہار میں ایک کہاوت ہے جس کا مفہوم ہے کھانا کھلانے کے وقت سبزی لگانا۔ یہی حال مودی حکومت نے ملک کا کردیا ہے۔ لوگوں کو لائن میں کھڑا کردیا نوٹ چھاپنے کے کاغذ کے لئے کمپنیوں کو منتخب کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔
محترمہ بھارتی نے کہا کہ خود کا کالا دھن بی جے پی نے نوٹ بندی سے ٹھیک پہلے ملک بھر میں زمین خرید کر، سونا خرید کر ، بی جے پی ہیڈکوارٹروں کے کھاتوں میں اربوں روپے جمع کراکے نمٹا لئے ۔ اب تک حکومت نے ملک کو نہیں بتایا کہ نوٹ بندی کے ٹھیک پہلے ملک بھر کے بینکوں میں تین لاکھ کروڑ کیسے جمع ہوئے ۔