نئی دہلی۔ نوٹ منسوخی کی آڑ میں مودی حکومت نے 8 لاکھ کروڑ روپے کا گھپلہ کیا ہے۔ دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے نوٹ منسوخی کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی پر بڑا حملہ کرتے ہوئے آج الزام لگایا کہ یہ حب الوطنی کی آڑ میں کیا گیا آٹھ لاکھ کروڑ روپے کا اب تک سب سے بڑا’ اسکینڈل‘ ہے۔
نوٹ منسوخی کے سلسلے میں عام لوگوں کو ہونے والی پریشانی کے معاملے میں مغربی بنگال کی وزیر اعلی اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی کے ساتھ یہاں آزاد پور منڈی میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر کیجریوال نے کہا ’حب الوطنی کی آڑ میں آزاد ہندوستان کا یہ اب تک کا سب سے بڑا گھپلہ ہے۔
اڈانی اور وجے مالیا جیسے ارب پتیوں کو بینکوں نے آٹھ لاکھ کروڑ روپے کا قرض دے رکھا تھا۔ یہ ساری رقم یہ ارب پتی ڈکار گئے۔ کچھ رقم بیرون ملک بھیج دی تو کچھ کو ٹھکانے لگا دیا۔ اس کی وجہ سے بینک دیوالیہ کے دہانے پر پہنچ گئے۔ انهوں نے کہا کہ مودی حکومت نے اس کے قرض کی ایک پائی بھی ان ارب پتیوں سے وصول نہیں کی۔
اس کے برعکس ان کا 1 لاکھ 14 ہزار کروڑ روپے کا قرض معاف کر دیا۔ اب اس کی تلافی کیسے کریں اس کے لئے نئی ترکیب نکالی اور 500 اور 1000 روپے کے نوٹ بند کر دیے تاکہ لوگ اپنے پرانے پیسے بینکوں میں جمع کرائیں۔ حکومت کا اندازہ ہے کہ اس سے بینکوں میں دس لاکھ کروڑ روپے آجائیں گے۔
مسٹر کیجریوال نے کہا کہ ان پیسوں سے مودی جی اپنے صنعتکار دوستوں کا آرام سے آٹھ لاکھ کروڑ کا قرض بھی معاف کر دیں گے۔ یہ سب عام لوگوں کو تکلیف دے کر کیا جا رہا ہے۔ یہ ملک کے عوام کے ساتھ ایک دھوکہ اور سازش ہے۔
کیجریوال نے حکومت کو تین دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ وہ نوٹ منسوخی كے سلسلے میں عام لوگوں کو ہونے والی پریشانی کا حل نکال لے اور اپنا یہ فیصلہ واپس لے ورنہ تحریک تیز کر دی جائے گی ۔ انهوں نے کہا کہ آج عام آدمی قطار میں کھڑا ہے ۔
بینكوں کے كروڑوں روپے ہڑپ کر جانے والے صنعتکار وجے مالیا کو مودی حکومت نے راتوں رات ہوائی جہاز میں بٹھا کر لندن بھیج دیا۔ ’’وہ وہاں عیش کر رہے ہیں اور ہمیں آپ کو دھکے کھانے کے لئے لائن میں لگا رکھا ہے‘‘۔ انهوں نے اس موقع پر میڈیا اہلکاروں کو ایک رپورٹ دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ 15 اکتوبر 2013 کی ہے جب صنعتکار آدتیہ برلا کے یہاں انکم ٹیکس کا چھاپہ پڑا تھا۔
اس چھاپے میں وہاں کئی دستاویزات ملے تھے اس میں ایک نوٹ بھی تھا جس پر گجرات سی ایم 25 کروڑ لکھا تھا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آخر صنعتکار برلا نے یہ کس کا ذکر کیا تھا۔ یہ آسانی سے سمجھا جا سکتا ہے۔ مسٹر کیجریوال نے کہا کہ 500 اور 1000 کے نوٹ منسوخ کر دینے سے بدعنوانی اور کالا دھن ختم ہوجائے گا یہ مودی حکومت کی دلیل ان کے گلے نہیں اتر رہی۔
انہوں نے کہا کہ ایک ہزار کے نوٹ کی جگہ 2000 ہزار کے نوٹ آنے سے تو رشوت لینا اور آسان ہو جائے گا۔ کم نوٹوں میں ہی موٹی رقم لی جا سکے گی۔ گجرات اور مدھیہ پردیش میں دو سرکاری افسر حال میں انہی2000 کے نوٹوں کی رشوت لیتے پکڑے گئے ہیں۔ یہ تازہ مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ نوٹ منسوخی کی وجہ سے آج پورے ملک میں افرا تفری کا ماحول ہے۔ لوگوں کے گھروں میں کھانے کی قلت ہو گئی ہے۔ مارکیٹ سے سامان نہیں مل رہا۔ انهوں نے وزیر اعظم کو آگاہ کرتے ہوئے کہا ’’مودی جی اگر بدعنوانی اور کالے دھن کے خلاف جنگ کی آڑ میں گھپلہ ہوتا ہے تو عام آدمی پارٹی کے لوگ اپنی جان کی بازی لگا کر اس کی مخالفت کریں گے‘‘۔