نئی دہلی: اروند کیجریوال نے انکشاف کیا ہے کہ نوجوت سنگھ سدھو کو ڈپٹی سی ایم کی پیشکش کی تھی۔ آئندہ پنجاب انتخابات کے پیش نظر چل رہی سیاسی گہما گہمی کے درمیان دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے آج انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ عام آدمی پارٹی نے کرکٹر سے سیاستدان بنے نوجوت سنگھ سدھو کو اقتدار میں آنے کی صورت میں نائب وزیر اعلی بنائے جانے کی پیشکش کی تھی. لیکن سدھو نے اس پیشکش کو ٹھکرا دیا تھا.
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے سدھو کے آپ میں جانے کے قیاس لگ رہی تھیں. خود کیجریوال نے بھی اس سلسلے میں تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ سدھو کے ساتھ ان کی بات چیت چل رہی ہے. بعد میں یہ بات چیت ٹوٹ گئی.
حال میں سددو کی بیوی نوجوت کور نے کچھ دن پہلے بی جے پی کی رکنیت سے استعفی دے کر کانگریس جوائن کر لی ہے. نوجوت کور کے کانگریس میں جانے کے بعد سدھو کے بھی اب کانگریس میں جانے کی قیاس آرائی کی جا رہی ہیں.
غور طلب ہے کہ کچھ وقت پہلے تک نوجوت سنگھ سدھو بی جے پی کی جانب سے راجیہ سبھا رکن تھے لیکن انہوں نے اپنے آپ کی رکنیت چھوڑی اور اس کے بعد پارٹی کی رکنیت سے بھی استعفی دے دیا تھامانا جاتا ہے کہ 2014 میں امرتسر سیٹ سے الیکشن لڑنے کے مسئلے پر سدھو اور بی جے پی کے تعلقات میں دراڑ آ گئی تھی.
سدھو اس سیٹ سے لوک سبھا الیکشن لڑتے رہے تھے لیکن ارون جیٹلی کے وہاں سے لڑنے کی وجہ سے ان کی نشست چھوڑنی پڑی تھی. تاہم پنجاب کانگریس کے سربراہ کیپٹن امرندر سنگھ نے جیٹلی کو وہاں سے ہرا دیا تھا.
بعد میں بی جے پی نے سدھو کو راجیہ سبھا میں بھیجا. لیکن سدھو کی پنجاب میں شرومنی اکالی دل کے موہرا بادل خاندان سے بھی نہیں بنتی تھی اور بی جے پی کا اس پارٹی سے اتحاد ہے اور یہ این ڈی اے کی اہم پارٹی ہے. اس بار بھی یہ دونوں پارٹیاں مل کر الیکشن لڑ رہی ہیں. ان سب وجوہات سے سدھو نے آئندہ پنجاب عام انتخابات کے پیش نظر کچھ وقت پہلے بی جے پی کو چھوڑ دیا تھا.